اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری میں 50سال تک اپنے فن کا لوہا منوانے والے نامور اداکار یوسف خان کی برسی (کل) 20ستمبر بروزبدھ کو منائی جائے گی۔اس موقع پرنگار خانوں میں مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کیلئے خصوصی تعزیتی تقربیات کا انعقاد کیا جائے گا۔یوسف خان نے 1954 میں ہدایت کار اشفاق ملک کی فلم پرواز میں پہلی بار اس وقت ہیرو کا کردار ادا کیا جب سنتوش کمار اور سدھیر بطور ہیرو فلموں کی زینت بن رہے تھے۔
اداکاریوسف خان کی پہلی فلم کی شاندار کامیابی نے بھی ان کے فنی سفر کو مزید آسان کر دیا۔ بعد ازاں یکے بعد دیگرے یوسف خان کی فلموں بھروسہ،ناگن، باؤ جی، ٹیکسی ڈرائیور، بدلہ،ملنگی، مکھڑا چن ورگا، تیرے عشق نچایا، چن ویر، ضدی، مولا جٹ، غیرت دا نشان، خون دا بدلہ خون، ماں تے قانون، جواب دو، خطرناک، وطن ایمان، ہتھکڑی، شریف بدمعاش، اکھڑ، سوہنی مہینوال، وارنٹ، مہندی شگناں دی، حشر نشر، فراڈ، جبرو، چور سپاہی، ٹکراؤ، خونی ایکسیڈنٹ، پرورش، چالان، جنرل بخت خان، جٹ مرزا،سدھا رستہ، دھی رانی وغیرہ نے فلم انڈسٹری میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے۔
ان کے خوبصورت چہرے پر خوفناک مونچھوں نے انہیں سپر سٹار بنانے میں بڑی مدد دی۔ وہ لازوال اداکاری کی بدولت پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ میں گولڈن جوبلی منانے والے واحد فنکار کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے مہر بادشاہ، بڈھا شیر جیسی فلموں میں انتہائی بارعب باریش بزرگ کا کردار ادا کیا تو انہیں بہت پسند کیاگیا۔ بعد ازاں وہ طویل عرصہ تک ایسے کردار ادا کرتے رہے۔ حکومت پاکستان نے یوسف خان کو ان کی 50سالہ فلمی خدمات کے صلہ میں تمغہ حسن کارکردگی و پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا۔یوسف خان 20ستمبر 2009 کو مختصر علالت کے بعد اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔