اسلام آباد: (شوبز ڈیسک) جدا گانہ انداز، برجستہ جملے، فلم، ٹی وی اور تھیٹر کے ورسٹائل اداکار البیلا کو دنیا سے رخصت ہوئے 19 برس بیت گئے، البیلا کی کھٹی میٹھی باتیں آج بھی شائقین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیتی ہیں۔
منفرد اداکاری اور مکالموں کی اچھوتی ادائیگی، اداکاری کا یہ البیلا انداز ورسٹائل اداکار البیلا کا وصف تھا، البیلا 21 ستمبر 1940ء میں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہر گوجرہ میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام اختر حسین تھا۔
فلمی دنیا کی چکا چوند نے لڑکپن میں ہی البیلا کو گوجرہ سے لاہور نقل مکانی پر مجبور کر دیا، ان کی پہلی فلم رشتے 1963ء میں ریلیز ہوئی۔
البیلا کو گلوکاری کا بھی بے حد شوق تھا، انہوں نے فلموں”سائرن”، “سپر گرل” اور”اللہ دتہ” میں اپنی آواز کا جادو بھی جگایا، اختر حسین عرف البیلا نے سٹیج کا رخ کیا تو وہاں بھی قسمت کا ستارہ خوب چمکا، البیلا نے اداکار امان اللہ کے ساتھ مل کر تھیٹر کو اتنا مقبول کر دیا کہ یہ باقاعدہ انڈسٹری کی صورت اختیار کر گیا، انہیں پنجاب میں روایتی تھیٹر کا بانی مانا جاتا ہے۔
البیلا کافی عرصہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بھی قیام پذیر رہے، 17 جولائی 2004ء کو البیلا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے لیکن اپنے البیلے انداز کی بدولت آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔