رجب بٹ سے تحویل میں لیا شیر کا بچہ سفاری زو منتقل

سوشل میڈیا انفلوئنسر کو آئندہ محتاط رہنے کے مشورے ملنے لگے

لاہور ( نیوز ڈیسک ) یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر رجب بٹ سے تحویل میں لیا شیر کا بچہ سفاری زو منتقل کردیا گیا جب کہ سوشل میڈیا انفلوئنسر کو آئندہ محتاط رہنے کے مشورے ملنے لگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رجب بٹ سے تحویل میں لیا جانے والا شیر کا بچہ سفاری زو منتقل کردیا گیا ہے، اس حوالے سے سفاری زو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیر کے بچے کی نگہداشت جاری ہے، کیس کی قانونی کارروائی مکمل ہونے تک شیر کا بچہ ہماری تحویل میں ہی رہے گا۔
علاوہ ازیں رجب بٹ کی گرفتاری کے معاملے میں محکمہ وائلد لائف کی نااہلی کا بھی انکشاف ہوا ہے، اس ضمن میں بتایا جارہا ہے کہ پولیس نے یوٹیوبر کے گھر شیر کے بچے کی موجودگی کی اطلاع محکمہ وائلڈ لائف کو دی جس پر محکمے کے اہلکار شیر کے بچے کو برآمد کر کے اپنے ساتھ لے گئے، تاہم شیر کے بچے کی برآمدگی کے باوجود محکمہ وائلڈ لائف نے اس سلسلے میں رجب بٹ کے خلاف کوئی درخواست تک نہ دی حالاں کہ قانونی طور پر کارروائی کے لیے درخواست محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے جاتی، تاہم رجب بٹ کے گھر چھاپہ مارنے والی ٹیم قانونی کارروائی کی بجائے سیلفیاں بنانے کا شوق پوری کرتی رہی، محکمہ وائلڈ لائف اور پولیس حکام تھانے میں رجب بٹ کے ساتھ ویڈیوز اور سیلفیاں بناتے رہے۔


ادھر یوٹیوبر یاسر شامی نے رجب بٹ کے حق میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی جس میں ان کی جانب سے ٹک ٹاکر کی گرفتاری کی مذمت کی گئی اور انہوں نے رجب بٹ کو اہم مشورے بھی دیئے، یاسر شامی نے کہا کہ رجب بٹ کے معاملے پر میں سی سی پی او لاہور کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس معاملے کو دیکھا، میں نے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ ذاتی طور پر اس کو دیکھیں کیوں کہ ہم سب جانتے ہیں رجب بٹ کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا، جس کے لیے رجب بٹ کو کئی غیرقانونی چیزیں گفٹ کی گئیں جن میں شیر کا بچہ اور گن شامل ہیں، اس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کیا حالاں کہ انہوں نے اپنے وی لاگ میں اعلان کیا تھا کہ وہ ان چیزوں کے لائسنس بنوانے جارہے ہیں لیکن پھر بھی گرفتار کرلیا گیا۔
شامی نے رجب بٹ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے دشمنوں اور دوستوں کو پہچانیں، ان دشمنوں کو جانیں جو آپ کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور ایک ذمے دار شخصیت بنیں کیوں کہ آپ ایک بڑے انفلوئنسر ہیں، رجب بٹ اپنی محنت کے بل بوتے آج اس مقام تک پہنچے ہیں جس کے بعد یہ گرفتاری سراسر ان سے حسد ہے اور کچھ نہیں، اللّٰہ جسے عزت دے اسے تسلیم کرنا چاہیے، لوگوں کو اگر ان کے کانٹینٹ سے اختلاف ہو بھی جائے لیکن شادی کے سب سے خاص دنوں میں گرفتار کرنا صرف حسد ہے۔