انتقال پیر کی صبح گیارہ بجے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں ہوا، طویل عرصے سے بیمار تھے۔ انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی نایاب ادھاس کی جانب سے کی گئی
اسلام آباد (نیوزویب ڈیسک) بھارت کے معروف غزل گائیک پنکج ادھاس طویل علالت کے بعد 73 برس کی عمر میں چل بسے،پنکج ادھاس کا انتقال پیر کی صبح گیارہ بجے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں ہوا۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔ان کے انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی نایاب ادھاس کی جانب سے کی گئی۔نایاب ادھاس کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ” بہت بھاری دل کے ساتھ، ہم آپ کو اطلاع دینا چاہتے ہیں کہ پنکج ادھاس 26 فروری 2024 کو طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے ہیں، یہ بتاتے ہوئے دکھ ہو رہا ہے۔
“ہندوستان کے بہترین غزل گائیکوں میں سے ایک کے طور پر مشہور پنکج ادھاس 17 مئی 1951 کو گجرات میں پیدا ہوئے، وہ اپنی غزلوں اور اپنے گانوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر سراہے گئے۔غزل گائیک پنکج ادھاس نے 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں شہرت حاصل کی اور ہندوستان کے مقبول ترین غزل گائیکوں میں سے ایک بن گئے۔
پنکج ادھاس کی چند مشہور غزلوں میں ‘چٹھی آئی ہے’، ‘اورآہستہ کیجیے باتیں’، ‘چاندی جیسا رنگ ہے تیرا’، اور ‘نا کجرے کی دھار’ شامل ہیں، انہوں نے کئی سالوں میں متعدد البمز جاری کیے اور ہندوستانی موسیقی کی صنعت میں دیگر قابل ذکر فنکاروں کے ساتھ تعاون کیا۔
پنکج ادھاس کو موسیقی میں ان کی خدمات کے باعث کئی ایوارڈز بھی ملے ، انہیں 2006 میں فن کے شعبے میں ان کی کامیابیوں پر پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جو کہ ہندوستان کے اعلیٰ ترین شہری اعزازات میں سے ایک ہے۔پنکج ادھاس نے کم و بیش پچاس سال تک غیر فلمی غزلوں اور گیتوں سے کروڑوں شائقین سے داد سمیٹی۔پنکج ادھاس کو 1983 میں فلم ’نام‘ کیلئے گائے ہوئے گیت ’چٹھی آئی ہے‘ کے ذریعے ایشیا بھر میں بھرپور شہرت ملی۔
پنکج ادھاس کے بھائی منہر ادھاس بھی فلمی گلوکار تھے۔ منہر نے پیار کرنے والے کبھی ڈرتے نہیں، ہم تمہیں چاہتے ہیں ایسے اور دوسرے بہت سے مقبول فلمی گیت گائے۔ پنکج ادھاس کی گائی گئی غزل ”چٹھی آئی ہے“ میں مختلف کیفیات کچھ ایسی بیان کی گئیں کہ ہر بے وطن کو یہ اپنے دل اور حالات کی ترجمانی محسوس ہوا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ’نام‘ کے دیگر گانوں جیسے’ اور اس دل میں کیا رکھا ہے‘ اور ’ تو کل چلا جائے گا تو میں کیا کروں‘ بھی کامیاب ہوئے لیکن پنکج اداس کی آواز میں “چٹھی آئی ہے ” کا سحر آج بھی قائم ہے۔
بالی وڈ کی فلم ’نام‘ کی نمائش سے پہلے اس میں شامل ایک گیت “چٹھی آئی ہے ” بہت زیادہ مقبول ہوا۔ فلم کے بعد بھی اس گانے کوبہت زیادہ سراہاگیا۔ اس کے سراہنے کی وجہ دیار غیر میں مقیم پردیسی تھی۔ یہ وہ دو ر تھا جب پردیسیوں سے ملاقات کے لیے خط یعنی چھٹی ایک بڑا ذریعہ تھی۔بھارتی گلوکار سونو نگھم نے سوشل میڈیا پوسٹ اپ لوڈ کی کہ میں پنکج جی کی موت پربہت دکھی ہوں، وہ ایک عہد کا نام تھے اور ایک عہد کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ سونو نگھم نے مزید کہاکہ شری پنکج اداس کو فراموش نہیں کیاجاسکتا، میں نے بچپن میں ان کی غزلیں سنی ہیں۔ ان کوکبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔