ممبئی ( شوبز ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ ملیکہ شیراوت نے کہا ہے کہ میری پیدائش پر خاندان میں ماتم چھا گیا تھا، خاندان لڑکی نہیں چاہتا تھا، جس کی وجہ سے والدہ ڈپریشن میں چلی گئیں۔47سالہ اداکارہ نے والدین کی طرف سے انہیں سپورٹ نہ کیے جانے کی وجہ بتائی اور کہا کہ کیونکہ میں لڑکی ہوں، اسے لیے خاندان میں امتیازی سلوک کا سامنا کیا۔بالی ووڈ میں درجنوں فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی بولڈ اداکارہ نے کہا کہ میرے خاندان والے لڑکی نہیں چاہتے تھے، میری پیدائش پر والدہ ڈپریشن میں چلی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے ماضی کو سوچ کر اداس ہوجاتی ہوں، میرے والدین مجھ میں اور میرے بھائی کے درمیان امتیاز برتتے، بچپن میں یہ بات سمجھ نہیں آتی تھی لیکن اب آتی ہے۔ملیکہ شیراوت نے کہا کہ لڑکا ہے تو اسے باہر بھیجو، اسے پڑھاو، اس پر پیسے خرچ کرو، خاندان کی ساری دولت بھی بیٹے یا پوتے کو ہی ملے گی، لڑکیوں کا کیا ہے؟ ان کی تو شادی کرنا پڑے گی، یہ ذمے داری یا بوجھ ہے۔
انہوںنے کہاکہ مجھے یہ رویہ برا لگتا تھا، ایسا صرف میرے ساتھ ہی نہیں، میرے گاوں کی تمام ہی لڑکیوں سے یہ سلوک اور انصافی برتی جاتی تھی۔اداکارہ نے کہاکہ میرے والدین نے مجھ بہت کچھ دیاجس میں اچھی تعلیم بھی شامل ہے لیکن اچھے خیالات نہیں دئیے، آزادی نہیں دی، بہت اچھے سے میری پرورش نہیں کی، کبھی مجھے سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔انہوں نے بتایا کہ میں نے بچپن میں بہت سے کھیل کھیلے لیکن چھپ کر، مجھ پر بہت پابندیاں تھیں، میرے خاندان نے مجھے بولنے کی اجازت نہیں دی۔