موسمی نزلہ زکام سے محفوظ رہنے کیلئے احتیاطی تدابیر

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو 

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) نے ملک میں فلو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر  موسمی نزلہ زکام  کی روک تھام سے متعلق ایڈوائزری جاری کی ہے۔

این آئی ایچ نے ایڈوائزری میں کہا ہے کہ پاکستان میں عام طور پر دسمبر سے فروری کے دوران فلو کے کیسز بڑھ جاتے ہیں کیونکہ سردیوں کے موسم میں درجۂ حرارت گر جاتا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس ایڈوائزری کا مقصد صحت کے حکّام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بروقت بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور روک تھام کے اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے الرٹ کرنا ہے۔

این آئی ایچ کی ایڈوائزری کے مطابق یہ اقدامات اگلے چند ماہ کے دوران مریضوں کی تعداد بڑھنے سے متعلقہ محکموں میں متوقع طور پر کام بڑھنے سے پڑنے والے بوجھ کو سنبھالنے کی تیاری کے لیے ضروری ہیں۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس دوران انفلوئنزا وائرس یعنی موسمی نزلہ، زکام ہلکی علامات کے ساتھ ظاہر ہونے کے امکانات ہیں۔

این آئی ایچ نے ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ اس موسم میں دائمی بیماریوں جیسے دمہ، ذیابیطس، دل یا پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد، حاملہ خواتین، بزرگ افراد اور 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی صحت انفلوئنزا وائرس سے زیادہ خراب ہونے کا خطرہ ہے۔

موسمی نزلہ زکام سے بجاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

انفلوئنزا وائرس کھانسی یا چھینک کے ذریعے ایک فرد سے دوسرے میں منتقل ہو سکتا ہے۔

این آئی ایچ نے ایڈوائزری میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر کوئی بیمار ہے یا نزلہ، زکام میں مبتلا افراد سے قریبی رابطے میں ہے تو اسے چند احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کرنی چاہئیں۔

1- کچھ دیر کے وقفے سے اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوتے رہیں اور اگر کسی ایسی جگہ پر ہیں جہاں ہاتھ نہیں دھو سکتے تو ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں۔

2- چھینکتے یا کھانستے وقت منہ اور ناک کو ڈھانپیں۔

3- نزلہ زکام میں مبتلا افراد گھر پر آرام کریں، ضروری کام کے علاوہ گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں اور ایسی جگہوں پر نہ جائیں جہاں زیادہ ہجوم ہو۔

موسمی نزلہ زکام کا علاج

این آئی ایچ کی ایڈوائزری کے مطابق ویکسینیشن ہی انفلوئنزا وائرس کی وجہ سے ہونے والے سنگین نتائج کو روکنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

کیٹاگری میں : صحت