ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث کراچی اور بلوچستان میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کراچی میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز
نگراں وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے اپنے بیان کے ذریعے بتایا ہے کہ کراچی میں آج سے 5 نومبر تک پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مہم کے دوبارہ آغاز کا فیصلہ کراچی میں حالیہ پولیو کیس کے بعد کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر سعد خالد نیاز کا کہنا ہے کہ اس وقت صرف افغانستان اور پاکستان میں پولیو وائرس موجود ہے، پولیو سے پاک پاکستان کے لیے مشترکہ کوشش کرنی ہے۔
سندھ میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز
محکمہ صحت سندھ کے مطابق سندھ میں آج سے 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے، انسدادِ پولیو مہم کراچی اور کشمور کے 7 اضلاع میں جاری رہے گی، مہم کے دوران 28لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائےجائیں گے۔
بلوچستان کے 10 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم
ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے مطابق بلوچستان کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی وجہ سے خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان کے 10 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کی خصوصی مہم کا آج سے آغاز کیا جا رہا ہے جس میں آواران، ڈیرہ بگٹی، گوادر، اوستہ محمد، حب، جعفر آباد، خضدار، لسبیلہ، نصیرآباد اور صحبت پور شامل ہیں۔
ای او سی حکام کے مطابق ان اضلاع میں 7 لاکھ 80 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللّٰہ اور چمن میں خصوصی پولیو مہم ملتوی کر دی گئی ہے۔
بلوچستان کے ان 4 اضلاع میں انسدادِپولیو مہم کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا میں11 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف
خیبرپختونخوا کے بھی 2 اضلاع میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔
پشاور کے محکمہ صحت کے مطابق پشاور اور خیبر میں انسداد پولیو مہم چلائی جاری ہے، 11 لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو سےبچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پشاور میں 9 لاکھ اور خیبر میں 2 لاکھ 29 ہزار بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
پشاور کے محکمہ صحت کے مطابق مہم کے لیے 44 ہزار38 پولیو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ 8 ہزار 268 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال پولیو کے 3 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔