یوکرین: نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روسی حملہ، عالمی رہنماؤں کی مذمت

عالمی رہنماؤں نے روس پر الزام لگایا ہے کہ اس کی افواج نے جوہری پاور اسٹیشن پر گولہ باری کر کے پورے براعظم کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

عالمی رہنماؤں نے روس پر پورے براعظم کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا ہے جبکہ یوکرین کے صدر نے روس پر “جوہری دہشت گردی” کا الزام لگایا ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ یہ حملہ پورے یورپ کی سلامتی کو براہ راست خطرہ بنا سکتا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ماسکو پر زور دیا کہ وہ اس جگہ کے ارد گرد اپنی فوجی سرگرمیاں روک دے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے نیوکلیئر پاور پلانٹ میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ روس کی جانب سے خوفناک حملوں کو فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔
تینوں رہنماؤں نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے فون پر بات کی۔
اس دوران یوکرین کے صدر نے کہا کہ روس چرنوبل کو دہرانا چاہتا ہے، جو 1986 میں دنیا کی بدترین جوہری تباہی کا مقام تھا۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ اگر پلانٹ میں کوئی دھماکا ہوتا ہے تو یہ پورے یورپ کا خاتمہ ہے۔
اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ے کہا کہ آگ نے پلانٹ کے “ضروری” آلات کو متاثر نہیں کیا اور تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
دوسری جانب بورس جانسن نے کہا کہ وہ اس حملے پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں