نیویارک: (انٹرنیشنل ڈیسک ) اقوام متحدہ نے رفاہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور نئی جگہ پر آباد کاری کیلئے مددگار بننے سے انکار کر دیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی حملے پر جاری پیشرفت بند کریں، رفاہ کے علاوہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی منتقلی کیلئے اور کوئی محفوظ جگہ نہیں، اسرائیل رفاہ تک جنگی پھیلاؤ روکے اور امدادی سامان کیلئے راہداریاں فوری کھولے، اسرائیل کی طرف سے جو کچھ ہو رہا ہے یہ غلط سمت میں ہے اور اس کی وجہ سے بہت پریشان اور تشویش میں مبتلا ہوں۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے مزید کہا ہے کہ شہریوں کی منتقلی میں مدد کرنا اسرائیلی فوج کے رفاہ میں حملوں کی تجدید کے برابر ہے، اسرائیل فوری طور پر رفاہ اور کرم شالوم کی راہداریوں کو کھولے کیونکہ غزہ میں پہلے ہی بھوک کی وجہ سے صورتحال تباہ کن ہے، اسرائیلی حکومت پر زور دے کر کہتا ہوں کہ کسی بھی قسم کی کشیدگی میں پھیلاؤ سے رک جائے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل مثبت اور تعمیری سفارتی مکالمے کو ترجیح دے جیسا کہ اس وقت کوششیں چل بھی رہی ہیں، کیا فلسطین میں عام شہریوں کی بہت زیادہ ہلاکتیں نہیں ہو گئیں، کیا بہت زیادہ تباہی نہیں ہو چکی، اب مزید غلطیاں نہ کریں، رفاہ پر مکمل حملہ ایک بہت بڑی انسانی تباہی کا باعث بنے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے مشرقی حصے پر چڑھائی کر دی ہے، اسرائیل نے رفاہ میں زمینی حملے کا آغاز غزہ کی جنگ کے ٹھیک آٹھویں ماہ کے پہلے روز کیا، حملے سے ایک روز قبل اسرائیلی فوج نے رفاہ سے فلسطینیوں کو جبری طور پر نکالنا شروع کیا تھا، اسرائیل کافی دنوں سے اپنی فوج کو رفاہ میں اتارنے کی تیاری کر رہا تھا۔
غزہ میں 34740 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں تاہم اسرائیل نے رفاہ پر حملے کا آغاز کر دیا ہے جس سے مزید تباہی اور ہلاکتوں کا خطرہ ہے۔