امریکہ کی نئی پابندیاں، غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے: ایران

تہران : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) امریکہ نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں لگا دی ہیں جس پر ایرانی صدر نے کہا ہے کہ کسی غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کےدورے کےدوران تہران پر تنقید کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ یہاں کیا ہمیں ڈرانے کیلئے آئے ہیں؟ ہم غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سوچتا ہے کہ وہ یہاں آکر ہمیں ڈرا سکتا ہے، ہمارے لیے شہادت کی موت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے۔ سعودی عرب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہوں، اگر ایران کے ساتھ معاہدہ نہ ہوا تو ایران پر سخت معاشی پابندیاں عائد کریں گے۔

دوسری طرف امریکا نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں، ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ ہفتوں میں ایران کی تیل کی صنعت اور جوہری پروگرام سے منسلک افراد اور اداروں پر بھی متعدد پابندیاں عائد کی ہیں۔

امریکا نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت کرنے والے 6 افراد اور 12 کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، جن میں کئی چینی شہری بھی شامل ہیں۔
امریکہ پابندیاں ختم کرے تو جوہری معاہدے پر دستخط کر دیں گے: سینئر مشیر سپریم لیڈر
علاوہ ازیں ایران کے سپریم لیڈر کے سینئر مشیر نے اعلان کیا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد اقتصادی پابندیاں مکمل طور پر ختم کر دی جائیں تو تہران جوہری معاہدے پر دوبارہ دستخط کے لیے تیار ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر کے سینئرمشیرعلی شمخانی کے مطابق ایران افزودہ یورینیم کا موجودہ ذخیرہ ترک کر دے گا، بشرطیکہ امریکا ایرانی شرائط کو تسلیم کرے۔انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی کو صرف سول سطح تک محدود رکھنے پربھی رضامند ہے تاہم اس کے لیے امریکا کو پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنا ہوں گی۔ علی شمخانی نے مزید کہا کہ اگر سمجھوتہ ہو جاتا ہے تو ایران بین الاقوامی معائنہ کاروں کو اپنی جوہری تنصیبات تک رسائی دینے پر بھی آمادہ ہوگا۔