9 مئی واقعات پرمعافی ان کو مانگنی چاہیے جو ظلم کی بنیاد بن رہے ہیں، فارم 45 کو دیکھا جائے تو 60 فیصد لیکن اگر 18 سال کے بچوں کو بھی شامل کیا جائے تو پھر 90 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔ سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق صدرڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ الیکشن میں مداخلت میں پوری فوج کا نہیں کچھ لوگوں کا ہاتھ ہے، 9 مئی واقعات پرمعافی ان کو مانگنی چاہیے جو ظلم کی بنیاد بن رہے ہیں، فارم 45 کو دیکھا جائے تو 60 فیصد لیکن اگر 18سال کے بچوں کو بھی شامل کیا جائے تو پھر 90 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔
انہوں نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے عمران خان کو بالکل خوش و خرم ، ایک بڑا لیڈر جو پاکستان کی فکر کررہا ہے، ساری قربانیاں دینے کو تیار ہے۔ عمران خان وہ لیڈر ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ مقبول آدمی ہے، پاکستان میں کوئی بھی سروے ہوجائے، الیکشن نے ثابت کردیا ہے کہ 70 سے 80 فیصدتک عمران خان کی مقبولیت ہے، دنیا میں کوئی لیڈر ایسا نہیں ہے جو اتنی بڑی مقبولیت رکھتا ہو، عمران خان کو اس بات کا بڑا افسوس تھا کہ یہ جو پریس کانفرنس کی گئی اس کے اندر فوج کو بحث کی بنیاد بنا دیا گیا۔
کہا گیا کہ 9مئی واقعے میں فوج کے اندر جو لوگ ملوث تھے، ان کو سزا دے دی گئی ہے، میرا سوال یہی ہے کہ 9مئی میں ساری فوج تو ملوث نہیں تھی، ساری فوج کو تو سزا نہیں دی گئی، مگر پاکستان تحریک انصاف کے چند لوگوں پر الزام لگایا ، جبکہ ساری جماعت کو بند کرنے کی فکر میں ہیں؟پوری جماعت پر الزام لگا دیا، ہم بھی سمجھتے ہیں پوری فوج ملوث نہیں ہے۔
مگر یہاں ساری جماعت کا نشان لے لیا گیا، آج بھی دبایا جارہا ہے۔آج بھی ظلم کیا جارہا ہے، یہ بالکل غلط ہے، اسی طرح آپ نے فوج کو بحث کی بنیاد بنا دیا، سابق سپہ سالار قمرجاوید باجوہ نے چلتے چلتے کہا کہ فوج اب سیاست میں حصہ نہیں لے گی ، یعنی پہلے حصہ لے رہی تھی، پھر کہتے فوج کا کوئی ہاتھ نہیں۔انتخابات کے اندر کوئی ہاتھ موجو دنہیں، بچہ بچہ جانتا ہے ، لاکھوں کلپس موجود ہیں کہ الیکشن میں کیسے مداخلت کی گئی، ساری چیزیں فوج کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں، پریس کانفرنس کرنے کی کیا ضرورت تھی؟الیکشن میں مداخلت میں پوری فوج کا نہیں کچھ لوگوں کا ہاتھ ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ کہا گیا کہ 9 مئی واقعات کی معافی مانگی جائے، مجھ سے لاہور میں سوال ہوا تو میں نے کہا کہ معافی وہ مانگے جس پر ظلم ہوا؟ معافی ان کو مانگنی چاہیے جو ظلم کی بنیاد بن رہے ہیں۔ ساری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، عمران خان امید کی کرن ہیں، عقل مندی کا تقاضا کہ زمینی حقائق کو سمجھا جائے، میں سمجھتا ہوں کہ فوج کو بدنام کرنا اچھا عمل نہیں ہے، فوج کو سیاست سے رہ کر مینڈیٹ والوں پر بھروسہ کرنا چاہیے، یہ کہنا کہ 70 فیصد لوگ غلط اور ہم ٹھیک ہیں، یہ چیز تباہی کی طرف لے جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 7 فیصد لوگوں نے بھی ووٹ نہیں دیا تو انہوں نے ایک سال سے 18سال والوں کو بھی شامل کرلیا ہے، فارم 45کو دیکھا جائے تو 60 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا، اگر 18 سال کے بچوں کو بھی شامل کرنا تو پھر 90 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔