ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

بڑھتا وزن مختلف بیماریوں کو جنم لیتا ہے، اس لیے ڈاکٹر اکثر مریضوں کو کھانے میں اعتدال رکھنے اور موٹے افراد کو وزن کم کرنے کا مشورہ دیتے نظر آتے ہیں۔ 

حالیہ ایک تحقیق میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ کھانے کو ترک کرنے کےلیے ایک مخصوص وقفہ لینے (Intermittent Fasting – IF) کے دوران کچھ ایسے مشروبات بھی ہیں جو وزن کو بڑھانے کے بجائے اسے کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ 

اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ یہ مشروبات میٹابولزم کو بڑھاتے ہیں، فیٹ کو تیزی سے جلانے میں مدد دیتے ہیں، بھوک کو کم کرتے ہیں اور جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی بھی نہیں ہونے دیتے۔ خاص طور پر وہ مشروبات جو کیفین یا اینٹی آکسیڈنٹس جیسے کیٹچن (catechins) پر مشتمل ہوں۔

جسم کی تھرمو جینیسس (یعنی کیلوریز کو جلانے کی صلاحیت) میں اضافہ کرتے ہیں اور فیٹ جلانے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں، جس سے یہ وقفے وقفے سے کھانا ترک کرنے والوں کےلیے وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

ذیل میں کچھ ایسے مشروبات کی فہرست دی گئی ہے جو آپ اپنے وقفے وقفے سے کھانے کے پلان میں شامل کر سکتے ہیں تاکہ وزن تیزی سے کم کیا جا سکے۔

پانی جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کےلیے ضروری ہے اور جسمانی افعال کی بحالی بشمول میٹابولزم کے مدد دیتا ہے۔ پانی پینے سے بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ یہ پیٹ کو بھرا ہوا محسوس کروا کر زیادہ کھانے سے بچاتا ہے۔

مناسب مقدار میں پانی پینا چربی کے میٹابولزم کو بھی فروغ دیتا ہے جو وزن کم کرنے کےلیے ضروری ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

2۔ سبز چائے

سبز چائے کیٹچن اور کیفین پر مشتمل ہوتی ہے، جو میٹابولزم کو بڑھاتی ہے اور فیٹ جلانے میں مدد دیتی ہے۔

سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، خاص طور پر ای جی سی جی (Epigallocatechin Gallate)، تھرمو جینیسس کو فروغ دیتے ہیں اور چربی کی آکسیڈیشن میں مدد کرتے ہیں جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

3۔ بلیک کافی

بلیک کافی جب بغیر چینی یا کریم کے پی جائے تو کیلوریز میں کم ہوتی ہے اور کیفین سے بھرپور ہوتی ہے، جو میٹابولزم کو بڑھاتی ہے اور چربی جلانے میں مدد دیتی ہے۔

کیفین اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہے اور چربی کے خلیات سے چربی کو خاص طور پر بھوک کی حالت میں توانائی کےلیے استعمال میں لانے میں مدد دیتی ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

4۔ سیب کا سرکہ پانی

سیب کا سرکہ پانی میں ملا کر پینے سے بلڈ شوگر کی سطح کم ہوتی ہے اور انسولین کی حساسیت میں بہتری آتی ہے جو وزن کم کرنے کےلیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔

سیب کا سرکہ بھوک کو کم کرتا ہے اور زیادہ کھانے سے بچاتا ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

5۔ لیموں پانی

لیموں پانی کیلوریز میں کم ہوتا ہے اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے جو میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے اور چربی کو تیزی سے جلانے میں مدد دیتا ہے۔

صبح کے وقت لیموں پانی پینے سے جسم میں ڈیٹوکس کا عمل بہتر ہوتا ہے، ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور پیٹ کی سوزش کم ہوتی ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

6۔ ہربل چائے

پودینے، ادرک اور کیمومائل جیسی ہربل چائے ہاضمے کو فروغ دیتی ہیں، پیٹ کی سوزش کو کم کرتی ہیں اور ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہیں، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ادرک چائے تھرمو جینک خصوصیات رکھتی ہے جو میٹابولزم کو بڑھاتی ہیں، جبکہ پودینے کی چائے بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

7۔ الیکٹرولائٹ پانی

الیکٹرولائٹ پانی جسم میں اہم معدنیات جیسے سوڈیم، پوٹاشیم اور میگنیشیم کی کمی کو پورا کرتا ہے، جو خالی پیٹ ہونے کے دوران کم ہو سکتے ہیں۔

مناسب الیکٹرولائٹ توازن ہائیڈریشن، توانائی کی سطح اور میٹابولک فنکشن کو برقرار رکھتا ہے جو وزن کم کرنے کےلیے ضروری ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

8۔ ناریل پانی

ناریل پانی کیلوریز میں کم ہوتا ہے اور الیکٹرولائٹس کا قدرتی ذریعہ ہوتا ہے، جو روزے کے دوران ہائیڈریشن اور توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر تھوڑی سی توانائی فراہم کرتی ہے۔

ڈائیٹنگ کے دوران وزن کم کرنے میں مددگار مشروبات

یہ مشروبات وقفے وقفے سے روزے کے دوران وزن کم کرنے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں کیونکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھتے ہیں، میٹابولزم کو بڑھاتے ہیں، چربی جلانے میں مدد دیتے ہیں اور بھوک کو کنٹرول کرتے ہیں، جو مؤثر وزن مینجمنٹ کےلیے ضروری عوامل ہیں۔


نوٹ: یہ معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور علاج کےلیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

if($('.apester-media').length > 0) { var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://static.apester.com/js/sdk/latest/apester-sdk.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {

if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript('https://platform.twitter.com/widgets.js', function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;

while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();

twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {

tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });

} else {

$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });

} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }

if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.instagram.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.tiktok.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();

if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; } }

var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/swiper-bundle.min.css"; document.head.appendChild(styleElement);

var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/colorbox.css"; document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ /*$("#theNewsWidget").load("https://www.thenews.com.pk/get_entertainment_news_widget");*/ //$("#theNewsWidget").load("https://gadinsider.com/latest-posts/mobile-news"); //$("#theNewsWidget").load("https://jang.com.pk/jang_english_news"); /*$.ajax({ url : "https://jang.com.pk/assets/uploads/gadinsider/posts.txt", dataType: "text", cache: false, success : function (data) { $("#theNewsWidget").html(data) //console.log(data) } });*/ }

کیٹاگری میں : صحت