معدے کی تیزابیت، جلن یا ایسیڈیٹی ہاضمہ کے وہ مسائل ہیں جن کا سامنا زیادہ تر لوگوں کو کرنا پڑتا ہے۔
سینے میں جلن، بدہضمی، پیٹ پھولنے اور متلی جیسے احساسات کا سامنا معدے میں تیزابیت کے باعث ہوتا ہے۔
اس مسئلے کے دوران معدے میں موجود تیزابی سیال غذائی نالی سے اوپر آ جاتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ طبی ماہرین کے مطابق ہمارے گھر کے کچن میں ان مسائل کا حل موجود ہے، جن کی مدد سے معدے کی تیزابیت پر قابو پانا بہت آسان ہو جاتا ہے۔
انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صبح ایک کپ قہوہ پینے کے نتیجے میں انسانی جسم میں مثبت تبدیلیاں سامنے آتی ہیں جن میں منفی کولیسٹرول اور موٹاپے میں کمی واقع ہونا سرِ فہرست ہے۔
ماہرین کے مطابق قہوے کے استعمال سے وزن گھٹانے کے ساتھ ساتھ معدے کی تیزابیت سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔
درج ذیل 7 قہوے معدے کی تیزابیت، بد ہضمی اور متلی کی شکایت دور کرنے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے بھی معاون ہیں۔
الائچی کا قہوہ
چھوٹی سی الائچی بڑے بڑے فائدے رکھتی ہے، یعنی یہ تیزابیت کو ختم کرتی ہے، خوابیدگی کے خمار کو کم کرتی ہے جبکہ معدے میں پانی کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ریاح پیدا ہونے سے روکتی ہے۔
بد ہضمی سے ہونے والی گیس اور سر درد کے لیے سبز چائے میں الائچی ڈال کر پینے سے افاقہ ہوتا ہے۔
الائچی معدے میں موجود لعابی جھلی کو مضبوط بناتی ہے، اس لیے یہ تیزابیت کے لیے مفید ہے۔
ادرک کا قہوہ
تیزابیت کی شکایت میں ادرک بہت مفید ہے، یہ بہت سے طبی فوائد کی حامل ہے، اس میں اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو معدے کی تیزابیت، بد ہضمی، سینے کی جلن اور پیٹ کے دیگر مسائل کے لیے بھی مفید ہے۔
اگر آپ معدے کی تیزابیت کا شکار ہیں تو ادرک کا قہوہ استعمال کرنا شروع کر دیں، ادرک کا ایک ٹکڑا لے کر اسے ایک کپ پانی میں ابال لیں اور ٹھنڈا ہونے پر پی لیں۔
اس کے علاوہ ادرک کے تازہ ٹکڑے کو کھانے کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لیمن گراس کا قہوہ
لیمن گراس کا قہوہ پینے والوں کو دُہرا فائدہ ہوتا ہے، ایک تو یہ قہوہ ذائقے دار ہوتا ہے، دوسرا اس سے نظامِ ہضم کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔
مرغن غذائیں کھانے کے بعد اس قہوے کی چند چسکیاں کھانا ہضم کر دیتی ہیں، ساتھ ہی قبض اور گیس کا مسئلہ بھی دور ہو جاتا ہے۔
لیمن گراس کی چائے پینے سے جسم سے غیر ضروری زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں جبکہ یہ ہائی بلڈ پریشر کو نارمل کرتی ہے۔
گرین ٹی یا سبز چائے
سبز چائے معدے کے امراض پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے پینے سے روزانہ کیلوریز کے جلنے میں 75-100 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
دن بھر میں 2 سے 3 کپ گرم سبز چائے پینا وزن کم کرنے اور میٹابولزم کو بڑھانے کے لیے کافی ہے۔
سونف کا قہوہ
کچھ ماہرین کی رائے ہے کہ کھانے کے بعد کچھ مقدار میں سونف چبانا معدے میں تیزابیت کی روک تھام میں مدد دیتا ہے۔
سونف کی چائے غذائی نالی کو صحت مند رکھتی ہے جبکہ یہ مشروب بد ہضمی اور پیٹ پھولنے کے خلاف بھی فائدہ مند ہے۔
دار چینی کی چائے
یہ مصالحہ معدے کی تیزابیت کے خلاف کام کرتا ہے اور معدے کی صحت، ہاضمے اور غذا کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔
معدے میں تیزابیت کو دور کرنے کے لیے دار چینی کی چائے مفید ثابت ہوتی ہے۔
زیرے کا قہوہ
زیرہ بھی معدے میں تیزابیت کو معمول پر رکھنے میں مددگار مسالہ ہے جو کہ ہاضمے میں مدد دینے کے ساتھ پیٹ کے درد کو بھی کم کرتا ہے۔
ایک چائے کا چمچ زیرہ ایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں ڈال کر یہ قہوہ ہر کھانے کے بعد پینا عادت بنا لیں۔
if($('.apester-media').length > 0) { var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://static.apester.com/js/sdk/latest/apester-sdk.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {
if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript('https://platform.twitter.com/widgets.js', function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;
while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();
twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {
tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });
} else {
$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });
} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }
if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.instagram.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.tiktok.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();
if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; } }
var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/swiper-bundle.min.css"; document.head.appendChild(styleElement);
var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/colorbox.css"; document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ /*$("#theNewsWidget").load("https://www.thenews.com.pk/get_entertainment_news_widget");*/ //$("#theNewsWidget").load("https://gadinsider.com/latest-posts/mobile-news"); //$("#theNewsWidget").load("https://jang.com.pk/jang_english_news"); /*$.ajax({ url : "https://jang.com.pk/assets/uploads/gadinsider/posts.txt", dataType: "text", cache: false, success : function (data) { $("#theNewsWidget").html(data) //console.log(data) } });*/ }