نہار منہ نمک ملا پانی پینے سے جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں؟

---فائل فوٹو
—فائل فوٹو

صبح خالی پیٹ نمک ملا کر پانی پینے سے جسم میں پانی کی کمی کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

تقریباً یہ ہر دوسرے فرد نے سُن رکھا ہے کہ صبح نہار منہ لیموں یا سرکے کے پانی کا استعمال بے حد مفید ثابت ہوتا ہے مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نہار منہ پینے والے پانی میں صرف ایک سادہ سا جز نمک بھی ملایا جا سکتا ہے جس سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت کو برقرار رکھنے کے لیے اس جادوئی پانی کو بنانے کے لیے  ہمالیائی نمک (پنک سالٹ) کا استعمال کیا جا سکتا ہے، یہ دن بھر کے لیے آپ کے جسم کو مطلوب الیکٹرولائٹس مہیہ کرے گا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی پانی ایتھلیٹس کو بھی تجویز کیا جاتا ہے، واضح رہے کہ ایتھلیٹس میں الیکٹرولائٹ ڈرنکس بہت مقبول ہیں کیوں کہ یہ توانائی فراہم کرتے ہیں اور جسم کو تھکن سے بچاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق نمک ملا پانی انسانی جسم کو پانی کی کمی سے بھی بچاتا ہے، روزانہ کی بنیاد پر اگر نہار منہ گلابی نمک ملا کر پانی کا استعمال کر لیا جائے تو جسم سے 75 فیصد تک پانی کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

مشہور برطانوی ماہر غذائیت جو ووڈہرسٹ کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی سے بچاؤ ناگزیر ہے کیوں کہ یہ سر اور پٹھوں کے درد کا سبب بنتا ہے۔

الیکٹرولائٹس کیا ہیں اور ہمیں اپنے جسم کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے ان کی ضرورت کیوں ہے؟

سب جانتے ہیں کہ کافی مقدار میں پانی پینا کتنا ضروری ہے، ہاضمے کو بہتر بنانے سے لے کر جلد کی صحت تک، بہتر علمی کارکردگی سے لے کر متحرک رہنے تک پانی کے استعمال کی شرح کو بڑھانا بہت ضروری ہے۔

ایک بالغ انسان کے جسم میں تقریباً 60 فیصد پانی ہوتا ہے اور اس پانی کا تقریباً 40 فیصد خلیات (سیلز) کے اندر پایا جاتا ہے۔

پانی کے بغیر خلیات میں پانی کی کمی شروع ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں جسم بہتر طریقے سے کام نہیں کر پاتا، اس لیے پانی کی مقدار کو پورا رکھنا بے حد ضروری ہے۔

الیکٹرولائٹس (جیسے سوڈیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، اور کیلشیم) پانی کو با آسانی خلیوں میں لے جاتے ہیں اور توازن برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں، یہ معدنیات جسمانی محرکات کو چلاتے ہیں جن کی جسم کو بہت سے دوسرے کاموں کے لیے ضرورت ہوتی ہے، بشمول اعصابی نظام اور عضلات کو طاقت دینا، پی ایچ کی سطح کو مستحکم رکھنا اور بلڈ پریشر وغیرہ۔

پانی کی مقدار میں اضافہ کرنا سب سے آسان حل لگتا ہے مگر ہائیڈریٹ ہونے کا مطلب صرف گیلن کے گیلن پانی پینا نہیں، بہت زیادہ پانی بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے کیونکہ یہ خون میں موجود اہم الیکٹرولائٹس اور منرلز کو جسم سے خارج کر دیتا ہے۔

الیکٹرولائٹ ڈرنک لینے کے لیے دن کا بہترین وقت کیا ہے؟

الیکٹرولائٹ ڈرنک کے لیے دن بھر میں کوئی ’بہترین‘ وقت نہیں ہے۔

ورزش کے دوران یا اس کے بعد، یا کسی بھی وقت جب آپ کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہو۔

سفر کرتے وقت: خاص طور پر ہوائی سفر کاک پٹ میں اونچائی اور کم نمی کی وجہ سے پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔

بیماری کی صورت میں: اگر آپ بیمار ہیں، الٹی یا اسہال کی شکایت ہے تو آپ میں بہت زیادہ سیال ضائع ہونے کا امکان ہے اور اس لیے آپ کو اپنے جسم کو متوازن رکھنے کے لیے پانی اور الیکٹرولائٹس کی ضرورت ہے۔

دن کے کسی بھی اوقات میں استعمال: سونے سے قبل، دن کی اچھی شروعات کے لیے پر سکون نیند کے بعد، انتہائی گرم آب و ہوا کے دوران، پسینے سے ضائع ہونے والی الیکٹرولائٹس کو متوازن کرنے کے لیے نمک ملا پانی پیا جا سکتا ہے۔

صبح نہار منہ پانی اور گلابی ہمالیائی نمک کا استعمال:

صبح اٹھتے ہی خالی پیٹ ایک گلاس پانی میں صرف ایک چٹکی گلابی نمک (پنک سالٹ) ملا کر پی لیں۔ 

اسے با آسانی تحلیل کرنے کے لیے گرائینڈر کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

احتیاط:

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ الیکٹرولائٹ سپلیمنٹس ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں لیکن اس کے بے جا استعمال سے گریز کریں اور اس موضوع سے متعلق کوئی سوالات ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

if($('.apester-media').length > 0) { var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://static.apester.com/js/sdk/latest/apester-sdk.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {

if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript('https://platform.twitter.com/widgets.js', function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;

while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();

twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {

tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });

} else {

$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });

} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }

if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://platform.instagram.com/en_US/embeds.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.tiktok.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();

if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; } }

var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/swiper-bundle.min.css"; document.head.appendChild(styleElement);

var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/colorbox.css"; document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ /*$("#theNewsWidget").load("https://www.thenews.com.pk/get_entertainment_news_widget");*/ $("#theNewsWidget").load("https://gadinsider.com/latest-posts"); }

کیٹاگری میں : صحت