نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح بڑھنے کے 8 عوامل

---فائل فوٹو
—فائل فوٹو 

8 عوامل جو نوجوانوں میں ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا رہے ہیں، صحت سے متعلق اس رپورٹ میں ہم اُن عوامل پر تفصیل سے بات کریں گے۔

طبی ماہرین کا بتانا ہے کہ ذیابیطس ایک دائمی حالت ہے جو اس بات پر منحصر کرتی ہے کہ آیا جسم کس طرح گلوکوز کو خون میں جذب کرتا ہے۔

ذیابیطس کی دو اہم اقسام ہیں: قسم 1 (ڈائیبٹیز 1) اور قسم 2(ڈائیبٹیز2)۔

ذیابیطس کا خطرہ نوجوانوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ بچپن میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ اور غیر متوازن طرز زندگی ہے۔

اسی طرح ناقص غذائی عادات، جسمانی سرگرمی کی کمی اور ذیابیطس کی خاندانی تاریخ بھی نوجوانوں میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرات میں کردار کرتی ہے۔

اس مضمون میں ہم اُن عوامل پر بات کریں گے کہ جو نوجوانوں میں ذیابیطس کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں۔

غیر متوازن طرز زندگی

جسمانی سرگرمی کی کمی اور اسکرین (موبائل، لیپ ٹاپ) کا زیادہ استعمال ذیابیطس کے خطرات میں اضافے کا باعث بنتا ہے، اس عنصر کی نشاندہی ایک نوجوان کی روزمرہ کے معمولات اور جسمانی سرگرمی کی سطح کا اندازہ لگا کر کی جا سکتی ہے۔

ذیابیطس سے بچاؤ کے لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کم عمری سے ہی صحت مند اور فعال طرز زندگی کو فروغ دیں، باقاعدگی سے ورزش کریں اور غیر متوازن طرزِ زندگی سے چھٹکارہ حاصل کریں۔

ناقص خوراک

زیادہ کیلوریز والی، پراسیس شدہ (پریزرویٹیوز کے ساتھ) اور شکر والی غذائیں کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، غذائیت سے بھرپور غذا کے استعمال کو فروغ دینے سے شوگر کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مکمل اناج، پروٹین، پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ جبکہ پراسیس شدہ اور میٹھے کھانوں کا استعمال کم کریں۔

موٹاپا

زیادہ جسمانی وزن ذیابیطس کا ایک بڑا خطرہ ہے، اس عنصر کی شناخت وزن کی نگرانی اور باڈی ماس انڈیکس (BMI) کی پیمائش کرکے کی جاسکتی ہے، متوازن غذا اور باقاعدہ ورزش کے ذریعے صحت مند وزن کو برقرار رکھنے پر توجہ دینے سے شوگر کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

جینیاتی رجحان

ذیابیطس کی خاندانی تاریخ رکھنے سے نوجوانوں کے لیے اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اگرچہ جینیاتی عوامل کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا، پھر بھی صحت مند طرز زندگی ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

ناکافی نیند

مناسب نیند کی کمی ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے، حفظان صحت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پرسکون نیند اور کم از کم 8  گھنٹے کی نیند لینے کی کوشش کریں، اس سے ذیابیطس کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔

ذہنی یا اعصابی تناؤ

دائمی تناؤ نوجوانوں میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے میں حصہ ڈال سکتا ہے، متوازن طرز زندگی کو فروغ دینے سے ذہنی اور اعصابی تناؤ کر کیا جا سکتا ہے۔

قبل از پیدائش کے عوامل

قبل از پیدائش کے بعض عوامل، جیسے حمل کے دوران حمل کی ذیابیطس یا زچگی کا موٹاپا، نوجوانوں میں ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔

حمل کے دوران صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے سے نوجوانوں میں ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ہائی بلڈ پریشر

بلڈ پریشر بھی ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرات سے منسلک ہے۔

بلڈ پریشر کا ہائی ہونا، ہائی رہنا، اچانک سے بڑھنا اور یا کم ہو جانا بھی شوگر جیسے مسائل سے دوچار کر سکتا ہے۔

صحت مند طرز زندگی کو اپنانا اور بلڈ پریشر کی باقاعدگی سے نگرانی کرنا ذیابیطس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت