موسمِ سرما میں کافی باعثِ راحت اور صحت

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بیشتر افراد چائے کے مقابلے میں کافی کا انتخاب کرتے ہیں بالخصوص موسمِ سرما میں اکثر اوقات کافی کا استعمال ضرورت سے زیادہ ہوتا ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سردیوں میں ٹھنڈ سے بچنے کے لیے صبح سویرے کافی کا استعمال باعثِ راحت ہے وہیں اس کا غیر ضروری استعمال صحت پر منفی اثرات بھی مرتب کرتا ہے۔

اس لیے اگر آپ اس کا استعمال اعتدال میں کریں گے تو درج ذیل فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔

  • طبی ماہرین کے مطابق سردیوں میں بلیک کافی پینے سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور کام کرنے میں دلچسپی بڑھتی ہے۔
  • کیفین چربیلے خلیوں کو توڑنے کے علاوہ ان کو جسم کے لیے بطور ایندھن استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔
  • بلیک کافی میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو دل کی بیماریوں سے راحت دلانے میں کارگر ثابت ہوتی ہیں، سردیوں میں دل کے لیے یہ اور بھی فائدہ مند ہوتی ہیں۔
  • کیفین کی کم مقدار کے ساتھ یومیہ کافی کے 6 کپ انسان کو چاق و چوبند رہنے کے قابل بناتے ہیں۔
  • ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ بلیک کافی میں پایا جانے والا کیفین جگر سے جڑی بیماریوں سے راحت دلانے میں مفید ہے۔
  • ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بغیر شکر کے بلیک کافی پینا بہت فائدہ مند ہے، اس میں پایا جانے والا اینٹی آکسیڈینٹ شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے۔
  • جن لوگوں کا وزن سردیوں میں بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے ان کے لیے بلیک کافی پینا بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے، اسے پینے سے بھوک کم لگتی ہے، جس سے وزن قابو میں رہتا ہے۔
  • بلیک کافی پینے سے سستی دور ہوتی ہے اور جسم انرجیٹک رہتا ہے اس کو پینے سے نیند بھی نہیں آتی ہے۔
  • بعض مطالعات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کافی نہ پینے والے افراد کے مقابلے میں کافی پینے والے افراد میں قبل از موت کا خطرہ 25 فیصد کم پایا جاتا ہے۔
  • جسم میں کیفین کی اعلیٰ سطح خون سے دماغی بیماریوں مثلاً الزائمر اور ڈیمینشیا کا خطرہ کم کر دیتی ہے۔
  • دن بھر میں 2 سے 4 کپ کافی میں موجود کیفین کی مقدار کو فالج کے خطرات میں کمی سے منسلک کیا جاتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت