اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ سید وقار الحسن کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارتِ صحت کو اس سال حکومت سے 52 فیصد کم فنڈز ملے، بجٹ بڑھائے بغیر اسپتالوں اور صحت کے مراکز پر چھاپوں سے بہتری نہیں آئی گی۔
سید وقارالحسن نے سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ 48 ارب کے مطالبے پر صرف 23 ارب روپے ملے۔
اُنہوں نے بتایا کہ وفاقی اسپتالوں کو چلانے کے لیے ضرورت سے 11 ارب روپے کم ملے، موجودہ صحت کا بجٹ صرف تنخواہوں اور ضروری اخراجات میں ختم ہو جاتا ہے۔
اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ نے کہا کہ سڑکوں اور پلوں کے ساتھ ساتھ صحت اور تعلیم کا بجٹ بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔
سینیٹر دلاور خان نے سید وقارالحسن کا بیان سننے کے بعد کہا کہ آج تک وزارتِ صحت کے کسی افسر نے اس طرح مسائل کی نشاندہی نہیں کی۔
اُنہوں نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ وزارتِ صحت کے لیے صحت کا بجٹ بڑھانے کے لیے آواز اٹھائیں گے۔