پاکستان کے مزید 6 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی۔
ترجمان وزارتِ صحت کے مطابق کراچی سے 4، چمن سے 2، پشاور، کوہاٹ اور نوشہرہ سے ایک ایک نمونے میں پولیو وائرس ملا ہے۔
اس حوالے سے نگراں وفاقی وزیرِ صحت ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس افغانستان میں وائی بی 2 اے وائرس کلسٹر سے تعلق رکھتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کی موجودگی سے ہر بچے کو خطرہ ہے، 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو یہ وائرس عمر بھر کے لیے معذور بنا سکتا ہے۔
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ پولیو کا کوئی علاج نہیں، صرف ویکسین ہی بچوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے اس لیے والدین سے اپیل ہے کہ اپنے گھر آنے والے پولیو ورکرز کا خیر مقدم کریں اور اپنے بچوں کو زندگی بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔
نگراں وفاقی وزیرِ صحت نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں پولیو سرویلنس کا نظام مؤثر کام کر رہا ہے، حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے مربوط بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔