پاکستان میں موسمی انفلوئنزا/ فلو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ انفلوئنزا کے کیس ملک بھر میں بڑھے ہیں۔
وفاقی حکام کے مطابق پچھلے ہفتے آئی ایل آئی یا انفلوئنزا جیسی بیماری کے 33 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ سب سے زیادہ انفلوئنزا کے کیس پچھلے ہفتے سندھ سے رپورٹ ہوئے۔
قومی ادارہ برائے صحت اسلام اباد نے مزید کہا کہ سندھ میں پچھلے ہفتےانفلوئنزا کیس 16900جبکہ خیبر پختونخوا میں 5 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ بلوچستان میں گزشتہ ہفتے 7433، آزاد کشمیر میں 2648 کیس رپورٹ ہوئے۔
وفاقی حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے 5 سال سے کم عمر بچوں میں شدید لور ریسپائریٹری انفیکشن کے بھی 18 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
قومی ادارہ برائے صحت اسلام اباد کے مطابق بڑی عمر کے افراد میں شدید قسم کا پھیپھڑوں کے انفیکشن کے تقریباً 4 ہزار کیس رپورٹ ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت انفلوئنزا ویکسین کی بھی شدید قلت ہے۔ قیمتوں کے تنازعے کے باعث انفلوئنزا ویکسین بنانے والی دو ملٹی نیشنل کمپنیاں ویکسین نہیں منگوا رہیں۔
قومی ادارہ برائے صحت اسلام اباد کے مطابق انفلوئنزا کم عمر بچوں اور بڑی عمر کے افراد کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق انفلوئنزا سے بچنے کے لیے صابن سے ہاتھ دھوئیں اور ماسک کا استعمال کریں۔