بڑھتے وزن سے پریشان ہونا اب چھوڑ دیں، کئی آزمودہ طریقے ایسے ہیں، جن پر عمل کر کے آپ ناصرف فٹ رہ سکتے ہیں بلکہ خوش و خرم زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔
ماہرین دبلے رہنے کے لیے چند مشورے دیتے ہیں جو یہ ہیں:
جنتا ممکن ہو ریلیکس رہیں
سب سے پہلے ریلیکس رہنا سیکھیں کیونکہ ٹینشن سے جسم میں اسٹریس کے ہارمون پیدا ہونے لگتے ہیں، جو نظامِ ہاضمہ پر منفی اثر ڈالتے ہیں، اس کے بعد معدے میں گرانی محسوس ہوتی ہے اور وہ پھولنے لگتا ہے۔
لہٰذا جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ سے زیادہ ریلیکس رہنے کی کوشش کریں، اس کے لیے چاہیں تو پسندیدہ میوزک سن لیں یا پھر یوگا کر لیں، چاہیں تو کچھ وقت کے لیے ٹی وی دیکھنے کا آپشن بھی موجود ہے اور من پسند مشغلہ بھی اپنا سکتے ہیں۔
اٹھنے بیٹھنے کا انداز پرکھیں
اپنی ڈیسک پر سُستانے یا پیٹ کے بل لیٹ کر فون، ٹیبلیٹ وغیرہ استعمال کرنے سے پیٹ باہر نکلنے لگتا ہے۔
اچھی نشست و برخاست ناصرف آپ کو دُبلا بلکہ سیدھا کھڑا رہنے میں بھی مدد کرتی ہے، ساتھ ہی آپ کے مسلز کو بھی مصروف رکھتی ہے۔
کوشش کریں کہ بیٹھنے کے دوران آپ کی کمر سیدھی، کندھے پیچھے کی جانب اور دونوں پیر زمین پر رہیں۔
اگر آپ کو یہ کرنا یاد نہ رہے تو اپنے فون یا کمپیوٹر میں ریمائنڈر لگا لیں کہ آپ کو 20 منٹ تک اسی انداز میں بیٹھنا ہے۔
چیونگ گم چبائیں
جاپانی محققین کا خیال ہے کہ وزن کم کرنا اتنا ہی آسان ہے، جتنا چیونگ گم چباتے ہوئے پیدل چلنا، ان کی تحقیق میں21 سال سے 69 سال کی عمر کے افراد شامل تھے اور جب وہ چیونگ گم چباتے ہوئے اپنی فطری چال چل رہے تھے تو ان کے دل کے دھڑکنے کی شرح بڑھ گئی۔
جاپان جیسے ممالک میں بطور خاص یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کیونکہ وہاں لوگ پیدل چلنے پر زیادہ زور دیتے ہیں۔
آپ بھی چیونگم چباتے ہوئے چلتے پھرتے اپنے وزن میں کمی لا سکتے ہیں۔
لیموں پانی
صبح اٹھ کر پانی میں لیموں ملا کر پینا اپنا معمول بنا لیں، یہ آپ کے بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے میں بہت سود مند ثابت ہو گا، لیموں والے پانی سے انفلیمیشن کم ہوتی ہے اور یہ معدے کو پھولنے سے بچاتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ
ڈارک چاکلیٹ کا ایک ٹکڑا آپ کے بڑھے ہوئے پیٹ میں کمی لانے میں مدد کر سکتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ مونو سیچوریٹڈ فیٹ کو کم کرنے اور آپ کے میٹا بولزم کی رفتار بڑھانے میں مدد کرتی ہے، مزید برآں یہ آپ کی توانائی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔
نمک میں کمی
ماہرین کے مطابق روزانہ کی غذا میں پروسیسڈ فوڈ اور 3 گرام نمک کم کر دیا جائے تو اس سے جسم میں پانی ریلیز ہونے میں مدد ملتی ہے، جس سے جسم میں پانی کی سطح برقرار رہتی ہے۔
ٹیبل سالٹ کے بجائے سمندری نمک استعمال کریں، جس میں سوڈیئم کی شرح کم ہوتی ہے، ہائی لیول سوڈیئم سے معدے کے پھولنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ہر وقت کھانے سے اجتناب
کھانا وقت پر اور بیٹھ کر اطمینان سے کھائیں، کھانے پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔
کھانا کھاتے ہوئے ہلکی پھلکی گفتگو کرنا چاہیے کیونکہ چباتے ہوئے آپ کا منہ بند ہو تو ہوا باہر نہیں نکلتی اور وہ پیٹ میں یا معدے میں رہ جاتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق کھانا کھانے کے دوران زیادہ سے زیادہ چبانا چاہیے، جس سے آپ کی کیلوریز 12 فیصد زیادہ جلتی ہیں۔
گرین ٹی
تحقیق کے مطابق گرین ٹی اور پتلی کمر کا براہِ راست تعلق ہے، گرین ٹی میں ایک جزو catechins ہوتا ہے، جو چربی کے خلیوں سے چربی ریلیز کرتا اور جگر کے ذریعے فیٹ کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
کھانا آرام سے کھائیں
تیزی سے کھانا کھانے کی وجہ سے معدے کو بھی تیزی سے کام کرنا پڑتا ہے، جس سے ہاضمے کا نظام متاثر ہوتا ہے۔
اس سے قبل کہ پہلا لقمہ پیٹ میں جائے، دوسرا منہ میں پہنچ جاتا ہے اور یوں معدہ پھولنا شروع ہو جاتا ہے۔
بعض اوقات ہم ٹی وی دیکھتے ہوئے اور باتوں میں مگن ہو کر بھی ضرورت سے زیادہ کھا لیتے ہیں، یہ بھی موٹاپے کا باعث بنتا ہے، لہٰذا ان عادات کو ترک کر کے کھانے پر توجہ مرکوز رکھیں۔
if($('.apester-media').length > 0) { var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://static.apester.com/js/sdk/latest/apester-sdk.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {
if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript('https://platform.twitter.com/widgets.js', function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;
while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();
twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {
tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });
} else {
$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });
} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }
if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.instagram.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.tiktok.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();
if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; } }
var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/swiper-bundle.min.css"; document.head.appendChild(styleElement);
var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/colorbox.css"; document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ /*$("#theNewsWidget").load("https://www.thenews.com.pk/get_entertainment_news_widget");*/ //$("#theNewsWidget").load("https://gadinsider.com/latest-posts/mobile-news"); //$("#theNewsWidget").load("https://jang.com.pk/jang_english_news"); /*$.ajax({ url : "https://jang.com.pk/assets/uploads/gadinsider/posts.txt", dataType: "text", cache: false, success : function (data) { $("#theNewsWidget").html(data) //console.log(data) } });*/ }