روزانہ کی بنیاد پر 15 ہزار قدم چلنا صحت کو بہتر بنانے، زندگی کا دورانیہ طویل کرنے سمیت صحت پر متعدد فوائد کا حامل ہو سکتا ہے جبکہ یہ ایک فائدہ مند اور قابل حصول ہدف بھی ہے۔
چہل قدمی درحقیقت صحت کے لیے مفید ترین سرگرمی ہے اور مجموعی صحت اور تندرستی کے لیے اس کے بے شمار فوائد ہیں، چہل قدمی آسان ورزش ہے جسے زیادہ تر لوگ خصوصی آلات یا سہولتوں کی ضرورت کے بغیر اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کر سکتے ہیں۔
چہل قدمی دل کو مضبوط اور صحت مند بناتی ہے، صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے، پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے، موڈ کو بہتر بناتی ہے اور مجموعی صحت میں اضافہ کرتی ہے۔
روزانہ 15,000 قدم چلنا بہت سے لوگوں کے لیے طویل عمر تک فائدہ مند سرگرمی ثابت ہو سکتی ہے جس کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں۔
قلبی صحت میں بہتری
باقاعدگی سے چہل قدمی دل کو مضبوط کرتی ہے، بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے اور خون گردش کو بہتر بناتی ہے جس سے دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
متوازن وزن
چہل قدمی سے کیلوریز جلتی ہیں، وزن میں کمی یا اس کی دیکھ بھال میں مدد ملتی ہے۔
صحت مند وزن کو برقرار رکھنے سے بہت سی بیماریوں جیسے ذیابطیس اور کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
سانس پھولنے کی شکایت میں کمی
باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے سے پھیپھڑوں کی صلاحیت اور افعال بہتر ہوتے ہیں، سانس کی نالی کی صحت کو فروغ ملتا ہے، یہ عادت عمر کو طویل کر سکتی ہے۔
مضبوط پٹھے اور ہڈیاں
چہل قدمی ایک ایسی آسان ورزش ہے جو ہڈیوں اور پٹھوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے، اس سے عمر میں اضافے سمیت آسٹیوپوروسس اور ہڈیوں کی کمزوری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بہتر ذہنی صحت
جسمانی سرگرمی ہارمون اینڈورفنز جاری کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ چہل قدمی تناؤ، اضطراب اور افسردگی کو کم کرتی ہے۔
باقاعدہ چہل قدمی علمی افعال کو بھی بہتر اور ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
توانائی میں اضافہ
چہل قدمی پورے جسم میں گردشِ خون اور آکسیجن کے بہاؤ کو بہتر بنا کر توانائی کی سطح کو بڑھاتی ہے جس سے آپ زیادہ چوکس اور توانا محسوس کرتے ہیں۔
بہتر مدافعتی نظام
باقاعدگی سے اعتدال پسند ورزش جیسے کہ چہل قدمی ایک صحت مند مدافعتی نظام کو سہارا دیتی ہے، انفیکشن اور بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
نیند کا معیار بہتر بناتی ہے
باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی نیند کی روٹین کو منظم کرنے میں مدد کر سکتی ہے، گہری اور زیادہ پرسکون نیند کو فروغ دیتی ہے جو مجموعی صحت اور لمبی عمر کے لیے بہت ضروری ہے۔
دائمی بیماریوں کا خطرہ کم
باقاعدگی سے چلنے سے دائمی بیماریوں جیسے کہ ٹائپ 2 ذیابطیس، بعض کینسر اور میٹابولک سینڈروم کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
لمبی عمر کی ضمانت
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی، بشمول چہل قدمی طویل عمر کے ساتھ منسلک ہے، روزانہ 15,000 قدم چلنا مجموعی صحت کو بہتر بنانے اور قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرکے اس میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
روزانہ 15 ہزار قدم چلنے کے لیے خود کو اس کا عادی کیسے بنایا جائے؟
اگر پیدل چلنے کے عادی نہیں ہیں تو یہ ضروری ہے کہ اس معمول کو آہستہ آہستہ اپنانا شروع کریں اور وقت کے ساتھ ساتھ اپنے قدموں کی گنتی میں اضافہ کرتے جائیں۔
خود کو جلد ہی اس عادت کا عادی بنانے کے لیے محنت کرنا آپ کو بہت جلد یا تو تھکا سکتا ہے یا آپ کے جسم میں درد پیدا کر سکتا ہے۔
پاؤں کے درد، چھالوں، یا دیگر تکلیفوں سے بچنے کے لیے آرام دہ اور مددگار جوتوں کا انتخاب کریں۔
مناسب جوتے اس اچھی عادت کو برقرار رکھنے اور چوٹ کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔
if($('.apester-media').length > 0) { var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://static.apester.com/js/sdk/latest/apester-sdk.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {
if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript('https://platform.twitter.com/widgets.js', function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;
while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();
twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {
tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });
} else {
$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });
} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }
if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://platform.instagram.com/en_US/embeds.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://www.tiktok.com/embed.js"; document.body.appendChild(scriptElement); }
if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();
if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; } }
var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/swiper-bundle.min.css"; document.head.appendChild(styleElement);
var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/colorbox.css"; document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ /*$("#theNewsWidget").load("https://www.thenews.com.pk/get_entertainment_news_widget");*/ $("#theNewsWidget").load("https://gadinsider.com/latest-posts"); }