میوے رات بھر پانی میں بھگوکر کیوں استعمال کرنے چاہیئں؟

--- فائل فوٹو
— فائل فوٹو

موسم سرما کی سوغات خشک میوہ جات، بچے ہوں یا بڑے ہر ایک انہیں شوق سے کھاتا ہے۔ یہ جتنے خوش ذائقہ ہوتے ہیں اتنے ہی صحت بخش بھی ثابت ہوتے ہیں۔

آپ چاہیں تو انہیں یوں ہی خشک کھا لیں یا پھر چاہیں تو رات کو بھگو کر رکھ کر صبح نہار منہ استعمال کریں۔ تاہم اگر انہیں رات کو بھگو کر رکھ دیا جائے تو ان کی افادیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

پھر ہم برسوں سے مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ہمارے بڑے خشک میوہ جات کو استعمال سے پہلے گھنٹوں پانی میں بھگویا کرتے تھے اور ہمیں بھی اسی طریقے کو اپنانے پر زور دیتے ہیں۔

آئیے ایک نظر بھگوئے ہوئے خشک میوہ جات کی افادیت پر ایک ڈالتے ہیں۔

انزائمز کی سرگرمی کو روکنا

گری دار و خشک میووں کو بھگونے کے پیچھے سائنس کی گہری تحقیق ہے۔ سائنس کے مطابق خشک میووں میں قدرتی مرکبات ہوتے ہیں جو انزائمز کی سرگرمی کو روکتے ہیں، جس سے انہیں ہضم کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ 

ان مادوں کو بے اثر کرنے کے علاوہ گری دار میوے کو بھگونے سے انزائمز کو توڑنے میں مدد ملتی ہے جو ہاضمہ اور غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ 

پانی میں بھگونے سے خشک میوے نرم ہوجاتے ہیں اوراسے چبانے میں آسانی پیدا ہونے کے ساتھ ان کے ذائقے میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔

ہاضمے کو بہتر بناتا ہے

طبی ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات کو بھگو کر کھانے سے معدے کے لیے انہیں ہضم کرنا آسان ہوجاتا ہے جبکہ یہ نظام ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے۔ بیشتر خشک میوہ جات جیسے کشمش، انجیر وغیر فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اگر انہیں پانی میں بھگو کر کھائیں تو یہ جلاب کی طرح کام کرتے ہیں، جس سے قبض سے نجات ملتی ہے اور نظام ہاضمہ درست طریقے سے کام کرتا ہے۔

ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی

خشک میوہ جات میں کیلشیم، میگنیشیم، بارون اور فاسفورس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتا ہے۔

انہیں پانی میں بھگو کر کھانے سے یہ اجزا زیادہ بہتر طریقے سے جسم میں جذب ہوتے ہیں، جس سے ہڈیوں کی کثافت میں بہتری آتی ہے، ہڈیوں کے فریکچر اور بھربھرے پن کا خطرہ کم ہو جاتا ہے جبکہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دانتوں کے مسائل کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

کینسر کے خلاف قوت مدافعت مضبوط

خشک میوہ جات میں ایک مخصوص مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے جسکے استعمال سے نظامِ ہاضمہ بہتر اور قوت مدافعت مضبوط ہوتا ہے، ان میں فائبر زیادہ ہونے کے سبب یہ کولون کینسر کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔

ان میں وٹامن ای اور فلاوینائڈز کی بھی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جو چھاتی کے کینسر سے بھی بچاتی ہے۔

ٹھنڈی تاثیر

انہیں پانی میں بھگو کر کھایا جائے تو یہ جسم میں بہتر طریقے سے جذب ہوتے ہیں۔ ان کی گرمی کم اور تاثیر ٹھنڈی ہونے سے یہ زیادہ مفید ہوجاتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت