ملزموں کے خلاف ڈکیتی ، فراڈ،دھمکیاں دینے اور چیک ڈس آنرز کے مقدمات درج ہیں
لاہور( کرائم ڈیسک ) میڈیکل طالبہ قتل کیس، ملزمان جرائم پیشہ اور ریکارڈ یافتہ نکلے ۔ جی این این نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 10 سے زائد مقدمات درج ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ملزموں کے خلاف ڈکیتی ، فراڈ،دھمکیاں دینے اور چیک ڈس آنرز کے مقدمات درج ہیں۔ گذشتہ روز لاہور میں فائرنگ کر کے میڈیکل کی طالبہ کو قتل کر دیا گیا تھا۔
لاہور کے علاقے چوہنگ کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں یہ المناک واقعہ پیش آیا، میڈیکل کی طالبہ کو فائرنگ کر کے سرعام قتل کر دیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق کم عمر ڈرائیور نےگاڑی سے ٹکر ماری تو ملزم نے ماموں کو بلایا جس نے فائرنگ کر دی، گولی لگنے سے طالبہ زخمی ہوئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا کہ کم عمر ڈرائیور لاپرواہی سے زگ زیگ گاڑی چلا رہا تھا۔
کم عمر ڈرائیور نے لاپرواہی سےگاڑی چلاتے ہوئے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری۔ گاڑی ٹکرانے پر کم عمر ڈرائیور عبدالرحمان نے اپنے ماموں اور دیگر افراد کو بلا لیا۔ ڈرائیور کے ماموں اور دیگر ملزمان نے آکر کار پر فائرنگ کر دی۔پولیس حکام کے مطابق 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا اور ان سے اسلحہ بھی برآمد ہو اہے جب کہ 3 دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان بیٹی کی تعلیم کیلئے سعودی عرب سے لاہور منتقل ہوا تھا۔ مقتولہ کے اہلخانہ نے نگراں وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ملزمان بااثر ہیں اور صلح کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ادھر نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے قتل کے المناک واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملزمان کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے اور مرکزی ملزم سمیت مفرور ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔