کراچی کے علاقے اورنگی میں ڈھائی کروڑ روپے کی ڈکیتی میں ملوث ٹرینی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) عمیر طارق کی مزید وارداتیں سامنے آگئيں۔
عمیر طارق پر جعلی چھاپوں میں گلشن اقبال، گلزار ہجری اور ڈیفنس میں لوٹ مار کے الزامات ہیں، متاثرہ شہری منصور شیخ کے مطابق عمیر طارق نے 15 سے زائد اہلکاروں کے ساتھ پہلے گلشن اقبال میں اس کے بھانجے کے گھر پر چھاپا مارا، پھر گلزار ہجری میں اس کے گھر چھاپا مارا اور ڈیڑھ لاکھ روپے، پرائز بانڈ، گھڑیاں، پستول اور موبائل فون ساتھ لے گئے، اس کے ساتھ ہی ہمیں اٹھا کر تھانے لے گئے اور مزيد رقم طلب کی، ثبوت نہ ملنے پر چھوڑ دیا۔
ڈیفنس میں ایک پان والے نے بھی ڈی ایس پی پر پونے دو لاکھ روپے کا سامان چھیننے کا الزام لگا دیا۔
اورنگی میں ڈکیتی کے الزام میں عدالت نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت میں عمیر طارق کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ڈی ایس پی زیرِ تربیت ہے، یہ کسی آپریشن میں جا ہی نہیں سکتا، نئے آنے والے ڈی ایس پی کو جان بوجھ کر نامزد کیا گیا، ایس ایس پی عمران قریشی پر ماضی میں بھی ایسے الزامات لگتے رہے ہیں۔
واقعے پر متعلقہ ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی کو عہدے سے ہٹا دیا گيا، اورنگی واقعے پر ایف آئی آر کے مطابق دو کروڑ روپے نقد اور 70 سے 80 تولے سونا لوٹا گیا، بعد میں ایک کروڑ 30 لاکھ اور 50 تولے سونا واپس کردیا گیا۔