راولپنڈی، سکول وین ڈرائیور نے 12 سالہ سپیشل چائلڈ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

سکول واپسی پربچے نے بتایا اس کے ساتھ وین ڈرائیور نے سکول کے کمرے میں زیادتی کی‘ مقدمہ درج کرلیا گیا

راولپنڈی ( کرائم ڈیسک ) صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں سکول وین ڈرائیور نے 12 سالہ سپیشل چائلڈ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپیشل چائلڈ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا واقعہ سپیشل بچوں کے اسکول میں پیش آیا جہاں سکول واپسی پربچے نے بتایا کہ اس کے ساتھ وین ڈرائیور نے سکول کے کمرے میں زیادتی کی۔
بتایا گیا ہے کہ مبینہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے پر سکول وین ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جو بچے کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ ویسٹریج میں درج کیا گیا ، جس کے بعد پولیس نے وین ڈرائیور ملزم شہزاد کو گرفتار کرلیا اور اس سے مزید تحقیقات شروع کردی گئیں ۔

اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پاکستا ن میں ہر روز 12 بچے جنسی درندگی کانشانہ بنتے ہیں جب کہ رواں سال 2500 سے زیادہ بچے زیادتی کا نشانہ بن چکے ہیں ، فیصل آباد بچوں سے زیادتی کے کیسز میں سر فہرست ، قصور دوسرے ، راولپنڈی تیسرے ، لاہور چوتھے اور گوجرانوالہ 5 ویں نمبر پر ہے ، صوبہ پنجاب 74 فیصد کیسز کے ساتھ بچوں کیلئے سب سے غیر مخفوظ صوبہ سمجھا جاتا ہے لیکن پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہونے کی وجہ صوبے میں پولیسنگ اور رپورٹنگ کے بہتر طریقہ کار کو بھی قرار دیا جاتا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ 2023ء میں ریکارڈ کیے گئے کیسز میں 1,207 لڑکیاں اور 1,020 لڑکے تھے ، زیادتی کے زیادہ تر واقعات میں 6 سے 15 سال کے بچے شامل تھے ، 47 فیصد سے زیادہ کیسز اس عمر کے گروپ کے درمیان رپورٹ ہوئے اور ان میں سے لڑکیوں (457) کے مقابلے لڑکوں (593) کو زیادہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور حیران کن طور پر 1127 کیسز میں بچوں سے زیادتی کرنے والے رشتہ دار یا جاننے والے تھے۔