گاڑی 110 کی سپیڈ پر تھی کہ اچانک سامنے سے دوسری گاڑی آ گئی، دونوں طرف سے بیرئیر تھے، گاڑی نکالنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ ملزم افنان کا ویڈیو بیان
لاہور (کرائم ڈیسک) لاہور کے علاقے ڈیفینس فیز 7 میں تیز رفتار گاڑیوں میں تصادم کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔تمام افراد کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔حادثہ ڈرائیو کی تیز رفتاری ، غفلت اور زک زیگ کے باعث پیش آیا۔پولیس نے حادثے کا باعث بننے والی گاڑی کو بھی تحویل میں لے لیا۔
ڈیفینس میں کم عمر ڈرائیور کی گاڑی سے 6 افراد کی ہلاکت کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ملزم افنان نے گاڑی کی سپیڈ 100 سے زائد ہونے کا اعتراف کر لیا۔ گاڑی 110 کی سپیڈ پر تھی کہ اچانک سامنے سے دوسری گاڑی آ گئی۔ ملزم افنان نے ویڈیو بیان میں کہا کہ دونوں طرف سے بیرئیر تھے، گاڑی نکالنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔
پولیس کے مطابق افنان آٹھویں جماعت کا طالب علم ہے،دوستوں کے ہمراہ کھانا کھانے جا رہا تھا۔
جب کہ رفاقت علی نامی شہری نے اردو پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بڑا بیٹا گاڑی میں سوار تھا۔گاڑی کے اندر میرا بیٹا، بیوی، داماد، بہو،پوتا اور نواسی موجود تھے۔ہم بھی گاڑی میں ان کے پیچھے ہی تھے۔جس گاڑی سے ٹکراؤ ہوا وہ بہت زیادہ سپیڈ پر تھی،گھر کے چار افراد کی موت موقع پر ہی ہو گئی تھی۔میں ہمیشہ بڑے بیٹے کے ساتھ گاڑی میں بیٹھتا تھا لیکن اس دن چھوٹے بیٹے کی گاڑی میں بیٹھا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں انصاف چاہئیے، ہمارا مجرم نا صرف کم عمر ڈرائیور بلکہ اس کے والدین بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ والدین کی غلطی ہے جنہوں نے گاڑی کم عمر بیٹے کے حوالے کر دی۔بچے کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی موجود نہیں تھا۔مقتولین کے رشتہ داروں کے مطابق پوری کوشش کی گئی تھی کہ جاں بحق افراد کا پوسٹ مارٹم نہ ہو سکے۔مزید ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں.