کیا اسرائیل کی وحشیانہ بمباری معصوم بچوں نومولود اور عورتوں سمیت مریضوں ضعیفوں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر فلسطین کی پٹی غذا پر قبضہ کرنےکی کوشش ہے؟ اس کے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا. لگتا تو یہی ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو صفائی ہستی سے مٹا کر گرینڈ اسرائیل کا خواب پورا کرنا چاہتا ہے. کافی حد تک اس میں وہ قابض بھی ہو گیا ہے اسرائیل کی کامیابی اس کا ناجائز قبضہ ہے اگر اسرائیل کے ناجائز قبضہ کی بات کی جائے تو اس میں اسرائیل سے زیادہ امت مسلمہ کے حکمرانوں کا کردار ہے امت مسلمہ کے حکمران مدہوش ہے اور اسرائیل شیطانی کھیل کھیل کر فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے. حالانکہ شکر الحمد للہ ہم مسلمان ہیں اور قرآن پاک کی سورۃ النساء آیت نمبر 75 میں ارشاد ہے.
بھلا کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان ناتواں مردوں عورتوں اور ننھے ننھے بچوں کے چھٹکارے کے لئے جہاد نہ کرو؟ جو یُوں دعائیں مانگ رہے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ان ظالموں کی بستی سے ہمیں نجات دے اور ہمارے لئے خاص اپنے پاس سے حمایتی مُقّرر کر دے اور ہمارے لئے خاص اپنے پاس سے مددگار بنا ۔
اسی سورۃ النساء کی آیت نمبر 76 میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہے کہ
ایمان والے اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور کفار شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں تو شیطان کے دوستوں سے لڑو بیشک شیطان کا داؤ کمزور ہے. کیا کوئی اہل ایمان اسرائیلی شیطان کی فلسطینیوں پر پانی خوراک بند کرنا… ہسپتالوں عورتوں بچوں پر وحشیانہ مہلک بمباری کرنا. کربلا کی یاد تازہ کردی. کربلا میں کلمہ حق اگ کی خاطر نواسہ رسول جگر گوشہ بتول سردار نوجوان جنت حضرت امام حسین علیہ السلام اور اپ کی رفاقت کی عظیم شہادت اج فلسطین میں فلسطینی کلمہ حق ادا کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرما رہے ہیں.. کربلا میں کوفہ والے یزید کے ڈر لالچ یا خوف کی وجہ سے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے آج اسرائیل اور امریکہ کے ڈر خوف یا لالچ سے امت مسلمہ کوفہ والوں کا کردار ادا کر رہے ہیں. جو جو سوال تھا کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطین کی پٹی غذا پر کیا قبضہ کرنا چاہتا ہے لگتا ہے ایسا ہے اسرائیل فلسطینیوں کی زمین غذا پر قبضہ بھی نہیں کرے گا اور معصوم فلسطینیوں کو ازاد فلسطین کی ریاست بھی تسلیم نہیں کرے گا جس کی بہت ساری وجوہات ہیں جن میں سے ایک وجہ اسرائیل مقبوضہ فلسطین کی پٹی غذا کو اپنے ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بنائے ہوئے ہیں اور اپنے تھیاروں کی تجربہ کا بنائے ہی رکھنا چاہتا ہے مزے کی یہی بات ہے جن ہتھیاروں کو اسرائیل معصوم فلسطینیوں پر بموں کی صورت میں تجربہ کرتا ہے وہ ہی ہتھیار دنیا بالخصوص مسلمانوں کو بیچتا ہے ساتھ اس سرٹیفکیٹ کے ساتھ کہ یہ ہتھیار مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تجربہ شدہ ہیں. اگر ان حقائق کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو کہا جا سکتا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطین کا علاقہ غزا پر قبضہ بھی نہیں کرے گا اور نا ہی آزادی دے گا…
لیکن قرب قیامت کی نشانیاں پوری ہو رہی ہیں اور قیامت سے پہلے اسرائیل صفہ ہستی سے مٹ جائےگا
کالم نگار کی رائے سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں-