پاکستان کا قیام ایک نظریے کی بنیاد پر ہوا، اور اس نظریاتی ریاست کی حفاظت کا فریضہ جس ادارے نے اپنے مضبوط کندھوں پر اٹھایا، وہ ہے پاک افواج جب بھی وطنِ عزیز پر کوئی آزمائش نازل ہوئی، چاہے وہ بیرونی حملہ ہو، اندرونی سازش ہو یا قدرتی آفت، پاک افواج ہر بار اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان میں اتری، یہی وہ جذبۂ ایمانی ہے جو ہمارے جوان کو ایک مشن، ایک مقصد اور ایک عہد کے ساتھ جینے اور مرنے کا حوصلہ دیتا ہے.
جب بھی وطنِ عزیز پر کڑا وقت آیا، پاک افواج نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر سرزمینِ پاکستان کی حفاظت کی، یہ کوئی معمولی جذبہ نہیں، بلکہ وہ ایمانی قوت ہے جو ایک سپاہی کو اپنے خون سے قوم کی بقا کی تاریخ لکھنے پر آمادہ کرتی ہے، دنیا کی بہت سی افواج ٹیکنالوجی اور وسائل پر فخر کرتی ہیں، مگر پاک افواج اپنے ایمان، قربانی اور حب الوطنی پر نازاں ہے اور یہی اصل طاقت ہے، ہماری افواج نہ صرف سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ اندرونِ ملک قدرتی آفات، دہشت گردی، اور ہر ہنگامی صورتحال میں عوام کی خدمت میں پیش پیش ہوتی ہے، خیبر سے لے کر کراچی تک، اور زلزلے سے لے کر سیلاب تک، ہر میدان میں پاک افواج نے اپنا لوہا منوایا، آج کی دنیا میں جہاں فوجی طاقت کا اندازہ ہتھیاروں، ٹیکنالوجی، اور میزائلوں سے لگایا جاتا ہے، وہاں پاکستان کی مسلح افواج اپنی اصل قوت ایمان، حب الوطنی، اور قربانی کے جذبے سے حاصل کرتی ہیں، دنیا کی یہ واحد افواج ہے جو اتنے کم وسائل کے باوجود اتنی بڑی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھا رہا ہے، طوفان ہو یا زلزلہ، پاک فوج صفِ اول میں، چاہے 2005 کا زلزلہ ہو، 2010 کے تباہ کن سیلاب، یا حالیہ بلوچستان و جنوبی پنجاب میں آنے والی قدرتی آفات ہر موقع پر افواج پاکستان کے جوان ہی وہ پہلے افراد ہوتے ہیں جو بغیر کسی تاخیر کے عوام کی مدد کو پہنچتے ہیں، ان کا کام صرف سرحدوں کی حفاظت نہیں، بلکہ قوم کے ہر دکھ درد میں شریک ہونا بھی ہے.
پاکستان کو گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے عفریت کا سامنا رہا ہے، اس دوران پاک افواج نے جس عزم و حوصلے کے ساتھ آپریشن ردالفساد، آپریشن ضربِ عضب، اور دیگر مہمات میں دہشت گردوں کو شکست دی، اس کی مثال پوری دنیا میں کہیں نہیں ملتی ، ہزاروں افسران و جوانوں نے اپنی جانیں قربان کیں تاکہ وطن کے باسی امن کی نیند سو سکیں، ان قربانیوں کا قرض ہم کبھی نہیں چکا سکتے، بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی، چاہے وہ 1965 کی جنگ ہو، 1971 کی جارحیت ہو یا 1999 کا کارگل ہر موقع پر پاک افواج نے دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ پاکستان ایک زندہ و تابندہ قوم ہے، جسے دبایا نہیں جا سکتا.
آج جنگ صرف توپوں اور ٹینکوں سے نہیں لڑی جاتی، بلکہ سوشل میڈیا، افواہوں، اور ذہنی پراپیگنڈے کے ذریعے بھی دشمن حملہ آور ہوتا ہے، پاکستان کے خلاف جھوٹے بیانیے، جعلی ویڈیوز، اور منفی خبروں کے ذریعے عوام اور افواج کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، مگر باشعور قوم جانتی ہے کہ یہ سب سازشیں دشمن کے ایجنڈے کا حصہ ہیں، ایسے میں ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افواجِ پاکستان کے خلاف چلنے والے جھوٹے پراپیگنڈے کو رد کرے، اور اس بیانیے کا حصہ بنے جو قوم کو جوڑتا ہے، توڑتا نہیں، پاک افواج کوئی عام ادارہ نہیں یہ پاکستان کی بقا کی ضمانت ہے، ہمیں چاہیے کے ہم افواج پاکستان کی عظیم قربانیوں کو یاد رکھیں بلکہ نسلِ نو کو بھی اس شعور سے آگاہ کریں کہ آزادی کوئی مفت میں نہیں ملی، اور اس کی حفاظت کے لیے ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔
بھارت کو پیغام واضح ہے، اگر تم پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھو گے، تو افواج پاکستان اور پاکستانی عوام تمھاری آنکھیں نکال دینا جانتے ہیں۔
پاکستان زندہ باد، پاک افواج پائندہ باد
کالم نگارکی رائے سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں.