نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کے ہنگامی دورے اور مختلف محکمہ جات میں انقلابی اقدامات

نگران وزیراعلی پنجاب سید محسن نقوی نے 22 جنوری 2023 کو اپنی حکومتی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور تب سے ہی بہت متحرک نظر ارہے ہیں ۔انہوں نے پنجاب کے مختلف محکمہ جات میں بہت سارے ہنگامی اقدامات کیے ہیں جن کا جائزہ پیش خدمت ہے۔پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں انہوں نے بہت سارے اقدامات کیے ہیں جیسے امراض قلب کے مریضوں کو مکمل طبی سہولیات کے ساتھ دل کے ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے وزیراعلی محسن نقوی کی خصوصی ہدایات پر ایمرجنسی کارڈک ہیلتھ کور( ڈرپ اینڈ شفٹ )پروجیکٹ ایک ایسا انسان دوست اقدام ہے جس سے کئی انسانی جانیں موت کے منہ میں جانے سے بچائی جا رہی ہیں ۔اس پراجیکٹ کے تحت مریضوں کو فوری طور پر بلا تاخیر گاؤں سے شہروں تک پہنچایا جاتا ہے اور ان کی فوری طور پر انجیوگرافی یا انجیو پلاسٹی کی جاتی ہے ۔پنجاب کی جیلوں میں طبی انقلاب اور معیاری صحت کے جدید آلات کی منظوری بھی نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کا کارنامہ ہے ۔پنجاب کی 43 جیلوں کے 52 ہزار قیدیوں کی فری ہیپاٹائٹس، بی سی ،ایڈز، ٹی بی ،پھیپھڑوں، زیا بیطس اور خون کی کمی کے ٹیسٹ، جنرل میڈیکل چیک اپ، ویکسینیشن ،بی سی ار ٹیسٹ ،ایکسپرٹ ٹیسٹ اور مکمل علاج کی سہولیات کی فراہمی۔پنجاب کی جیلوں کے ہسپتالوں کے لیے 43 کروڑ روپے کی لاگت سےماضی میں طبی آلات خریدے گئے جن کی موجودہ مالیت ڈیڑھ ارب روپے سے زائد ہے ۔پنجاب پولیس کے تقریبا ایک لاکھ سے زائد ملازمین کے ٹیسٹ اور ویکسینیشن کروائے گئے، ایمرجنسی میڈیکل افیسرز کے لیے چھ ہفتوں کا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے کورس کا اجراء کیا گیا ۔

نگران وزیراعلی محسن نقوی کے “پیپر لیس گورننس” کے ویژن کے تحت بنیادی مراکز صحت میں الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ ایف ایم ار کا اجراءکیا گیا جس سے کاغذ کی بچت ہوگی ۔پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں آئی ٹی ریکارڈ کے لیے ہیلتھ انفارمیشن اینڈ سروس ڈلیوری کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے ۔نگران وزیراعلی کی ہدایت پر اب تمام سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں میں تمام شہریوں کے لیے علاج معالجے کی مفت سہولت فراہم کی گئی ہے ۔سیلاب سے بچاؤ کے لیے 12 کروڑ روپے کی لاگت سے نالہ لئی اور ملحقہ برساتی نالوں کی بروقت صفائی، بے نظیر ہسپتال راولپنڈی میں 10 کروڑ کی لاگت سے او پی ڈی کی بہتری کا منصوبہ، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں بہتری لانے کے لیے وزیراعلی نے” میرا اسکول پروگرام” کے تحت ہر ضلعے میں 20 سکولوں کو متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے انتظامی کنٹرول میں دے دیا ہے تاکہ انہیں ماڈل ادارہ بنایا جا سکے ۔ملتان میں کیڈٹ کالج بنانے کا منصوبہ، شجرکاری مہم کے تحت مارچ سے جون 2023 کے دوران پنجاب کے کالجوں میں 30 لاکھ پودے لگائے گئے ۔

گوجرانوالہ اور راولپنڈی میں کمیونٹی شجرکاری کے تحت بالترتیب 10 ہزار اور 25 ہزار بڑے پودے لگائے گئے ۔کالجوں کے 57۔99 فیصد طلبہ کے ہیلتھ پروفائل محکمہ ہیلتھ کے پورٹل پر اپلوڈ کیے گئےہیں۔ شعبہ تعلیم میں نگران وزیراعلی پنجاب کے ویژن کے تحت گزشتہ اٹھ ماہ کے دوران 5217 اساتذہ کو سپیشلائزڈ ٹریننگ اور ترقی دی گئی ۔ویمن ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے لیے ومن ایمپاورمنٹ پیکج کے حوالے سے عوام الناس کو آگاہی دی گئی ۔محکمہ ٹرانسپورٹ میں پی ٹی اے کے لیے مینول چالان کی ای چالان میں تبدیلی ،پورٹل کے ذریعے روٹ پرمٹ کا آن لائن اجرا پنجاب کے تمام علاقوں میں اینٹی ڈینگی اور اینٹی سموگ کیمپین کا اجرا ،صنعت کاروں اور تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی سیل کا قیام، صوبے کی پہلی پنجاب سکل پالیسی 2023 کے مسودے کی منظوری، پالیسی کے تحت ہر سال پانچ لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے گا ۔محکمہ ذراعت میں کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے کپاس کے پیداواری مقابلے کا انعقاد کیا گیا اور کروڑوں کے نقد انعامات دیے گئے اور کپاس کو کیڑوں سے بچانے کے لیے افواج پاکستان کی تکنیکی معاونت سے ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے جنوبی پنجاب کے علاقوں میں مفت سپرے کیا گیا ۔نگران وزیراعلی کی ہدایت پر زرعی ریسرچ اکیڈمیاں ایوب تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد اور شعبہ توسیع کے مابین بہتر کوآرڈینیشن کے لیے خصوصی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔چاولوں، سورج مکھی، کینولا ،کماد پر حکومتی سبسڈی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ وزیراعلی کی ہدایات پر دالوں کی پیداوار میں اضافے کے منصوبے کے تحت چنے کے بیج کی مناسب نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنایا گیا اس ضمن میں محکمہ زراعت کے 1500 ملازمین اور افسران کی فاسٹ ٹریک ترقیوں کو ممکن بنایا گیا ۔

اسی طرح شعبہ آبپاشی کو بہتر بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں ۔اسی طرح نگران وزیراعلی نے صحافی برادری کے لیے ایک ارب روپے سے” میڈیا ویلفیئر انڈومٹ فنڈ پنجاب” کی منظوری بھی دی ہے ۔صحافیوں، ڈی جی پی ار اور انفارمیشن اینڈ کلچر ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کو پلاٹ کی فراہمی کے لیے جرنلسٹ ہاؤسنگ سکیم فیز ٹو کی منظوری، مستحق فنکاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد جو کہ 2600 سے زائد ہے کو اکاموڈیٹ کرنے کے لیے سالانہ گرانٹ کو 80 ملین سے بڑھا کر 200 ملین کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔جنوبی پنجاب کے ادیبوں اور فنکاروں کے لیے حکومت کی طرف سے 30 ملین روپے کی یک وقتی گرانٹ کی منظوری کے ساتھ ملتان ہاؤس انڈونمنٹ کا قیام ،اوکاڑا آرٹس کونسل کی تزیین و آرائش کے لیے 150.281 ملین لاگت سے سکیم کا اجرا ،ڈی جی پی ار کے لیے 2 ڈیجیٹل سیٹلائٹ نیوز گیدرنگ (ڈی ایس این جیز ) کی خریداری کے لیے 22.273 ملین روپے کے ساتھ سکیم کا اجرا ،الحمرا آرٹس اکیڈمی ،لائبریری کی تزیین و آرائش ،الحمرہ ہالز کے لیے ساؤنڈ سسٹم ،فن و ثقافت کے فروغ کے لیے قدیم تہذیبوں کو اجاگر کرنے کے لیے میلے جن میں انڈس فیسٹیول فیصل آباد، ہڑپہ فیسٹیول ساہیوال اور گندھارا فیسٹیول راولپنڈی کا انعقاد شامل ہیں ۔

اسی طرح لاہور پریس کلب کو دو کروڑ، ملتان پریس کلب کو پانچ لاکھ دیے گئے ہیں جبکہ 2022 23 میں 233 صحافیوں کو 13775000 روپے کی مالی امداد کی فراہمی 76 صحافیوں کو 2475000 روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ڈویژنل پریس کلب کو 20 لاکھ ضلعی پریس کلب کو 10 لاکھ جبکہ تحصیل پریس کلب کو پانچ لاکھ روپے کی گرانٹ کی فراہمی کے احکامات صادر کیے گئے ہیں ۔اسی طرح محکمہ لیبر بلدیات کے لیے بھی بہت سے حوصلہ افزہ اور ترقی پسند اقدامات کیے گئے ہیں جو لائق تحسین ہیں ۔

کالم نگار کی رائے سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں-