جہانگیر ترین کا تفتیشی ٹیم پر متعصبانہ تحقیقات کا الزام

لاہور(بیورو رپورٹ +ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی) جہانگیر ترین نے تفتیشی ٹیم پر متعصبانہ تحقیقات کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تحقیقات ضرور کریں، مگر آزادانہ ، ہم قانون کی گرفت سے نہیں بھاگ رہے. تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت بلائےگی تو پیش ہونگا،آج بھی پیش ہوا ہوں، ساتھ آنیوالے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں.
جہانگیرترین نے کہا کہ تفتیشی ٹیم متعصبانہ تحقیقات کررہی ہے، انکوائری ضرورکریں لیکن آزادانہ کریں، ٹیم فیئر انکوائری کرے نہ کہ کسی کی فون کال پرانکوائری کی جائے انہوں نے کہا ہم قانون کی گرفت سے نہیں بھاگ رہے، میں تحریک کاحصہ ہوں اور یہ ہماری پارٹی ہے. یاد رہے سیشن کورٹ نے کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک جبکہ بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین کی ضمانت میں 17 اپریل تک توسیع کردی ہے .
دوسری جانب تحریک انصاف کے30 ارکان اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست کرتے ہوئے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیا پاکستان تحریک انصاف کے 6 ارکان قومی اسمبلی ، 19 ارکان پنجاب اسمبلی اور 5مشیران نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا جس میں وزیراعظم سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست کی اور وزیراعظم سے ملاقات کے لیے وقت مانگا گیا ہے.
دوسری جانب جہانگیر ترین کے خلاف تحقیقات کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے 6 صوبائی اسمبلی کے19 ارکان نے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے بھیجوائی جانے والی درخواست پر دستخط کر دئیے ہیں دستخط کرنے والوں میں پانچ مشیر بھی شامل ہیں قومی اسمبلی کے رکن راجہ ریاض نے کہا کہ جہانگیر ترین کے معاملے پر آج درخواست وزیر اعظم کو ارسال کر دی جائے گی30منتخب ارکان نے دستخط کر دیئے.

اپنا تبصرہ بھیجیں