ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے

وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
اپنے ڈاکے بند کریں اور کسانوں کیلئے کچھ کر دیں، کسان اگر سڑکوں پر آ گئے تو آپ سے کنٹرل نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی ایم این اے شیخ وقاص اکرم نے کسانوں کیلئے آواز بلند کر دی

سرکاری قیمت 3900 روپے لیکن 2400 روپے میں گندم خریدی جا رہی ہے، اگر گندم خریدی نہ تو پھر ختم ہو جائے گی، اس دفعہ گندم کی فصل اترتے ہی کسان کے چہرے پر پریشانی آئی ہے مقررہ قیمت نہیں مل رہی، سبسڈی کارخانوں کو دی جارہی ہے، عید سے پہلے گندم کے 6 بحری جہاز منگوائے گئے، جن لوگوں نے اتنی تعداد میں گندم منگوائی ان سے سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے، کسانوں کے حق میں اراکین قومی اسمبلی کا اظہار خیال

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) کسانوں کے حق میں اراکین قومی اسمبلی کا اظہار خیال، کہا ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے ، سرکاری قیمت 3900 روپے لیکن 2400 روپے میں گندم خریدی جا رہی ہے، اگر گندم خریدی نہ تو پھر ختم ہو جائے گی، اس دفعہ گندم کی فصل اترتے ہی کسان کے چہرے پر پریشانی آئی ہے مقررہ قیمت نہیں مل رہی، سبسڈی کارخانوں کو دی جارہی ہے، عید سے پہلے گندم کے 6 بحری جہاز منگوائے گئے، جن لوگوں نے اتنی تعداد میں گندم منگوائی ان سے سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو قومی اسمبلی میں نفیسہ شاہ نے کہا کہ پاکسان کی معیشت میں زراعت کو ریڑھ کی ہڈی کی حییثت حاصل ہے ، ہر سال گندم کی خریداری میں بدنظمی ہوتی ہے تاہم اس سال تو بہت زیادہ ہے ہم اپنے حلقوں جاتے ہیں کسان باردانہ کا پوچھتے ہیں کسانوں کا استحصال کیاجارہا ہے، ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے ، جتنی سبسڈی دینی ہے براہ راست کسانوں کو دیں ، ہمارا کسان مایوس بھی ہے اور مقروض بھی ہے۔
عمیر نیازی نے کہا کہ ہمارا بل پندرہ لاکھ آتا ہے ،پنجاب میں کٹائی شروع ہوئی ہے ،کس نے امپورٹ کرنے کی اجازت دی تھی ،حکومت نے امدادی قیمت 3900 روپے مقرر کی گئی جبکہ مہنگی کھادیں، بجلی اور ڈیزل ہے کسان کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کو براہ راست سبسڈی دیں، ٹارگٹ پر نظر ثانی کریں۔ میر غلام علی تالپور نے کہا کہ اس دفعہ گندم کی فصل اترتے ہی کسان کے چہرے پر پریشانی آئی ہے ،مقررہ قیمت نہیں مل رہی، سبسڈی کارخانوں کو دی جارہی ہے، جن لوگوں اتنی تعداد میں گندم منگوائی ان سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے، عید سے پہلے گندم کے چھ شپ منگوائے گئے تھے۔
میں وزیر اعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ گندم کی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں۔ خالد مگسی نے کہا کہ زراعت ہماری بنیاد ہے اس کو ختم کریں گے تو بربادی ہوگی۔ وقاص شیخ نے کہا کہ ہمارا ملک کا کسان بڑی پریشانی میں ہے لیڈروں کی نالائقی کی وجہ سے ہے، وہ کسان جس کو بجلی کا بل بڑھتا جا رہا ہے، کھادیں بلیک میں مہنگی مل رہی ہے، جب کسان پر چھری پھریں گے تو پھر اپنی حکومت کو کیسے دفاع کریں گے؟ آپ نے حکومت چھینی ہے،بمپر کراپ ہے پھر امپورٹ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب میں پچھلے سال کے گنے کے پیسے نہیں ملے، یہ حکومت سے باہر آئیں گے تو پھر اپنے حلقوں میں جائیں گے،مڈل مین لوٹ رہا ہے کسان کو فائدہ اٹھا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ غریب کسانوں کے لے کچھ کیا جائے۔ رضاحیات ہرلاج نے کہا کہ گندم امپورٹ کرنے کی کس نے اجازت دی تھی؟ گندم 2400 روپے میں خریدی جارہی ہے، اگر گندم خریدی نہ تو پھر ختم ہو جائے ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ ایک یونیفارم پیغام دیا جائے کہ گندم کا دانہ دانہ خریدا جائے۔