یورپ جیسے خطے میں شراب کی سب کو اجازت ہے لیکن استاد نہیں پی سکتا،یہاں پر استاد بچوں سے زیادتی کر رہا ہے ، عدالت کا ٹرائل کورٹ کو کیس دوبارہ چلانے کا حکم،ملزم دوبارہ گرفتار
کراچی (نیوز ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے خیرپور میں بچوں سے زیادتی سے متعلق ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ نے خیرپور زیادتی سکینڈل سے متعلق مقدمے میں ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔پولیس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ سارنگ شر پر قتل، جائیداد پر قبضہ اور بچوں سے زیادتی کے 8 مقدمات ہیں۔
ان مقدمات میں نجی طور پر صلح ہوئی اور مقدمات ختم کر دئیے گئے۔ایڈیشنل پراسیکیوٹر سلیم برڑو نے کہا کم عمر بچوں سے زیادتی کے کیس میں صلح نہیں ہو سکتی۔ٹرائل کورٹ میں بطور شواہد پیش کی گئی یو ایس بی کا فرانزک معائنہ نہیں کرایا گیا۔عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس دوبارہ چلانے کا حکم دے دیا۔
آئی جی سندھ کو بچوں سے زیادتی کے متعلق یو ایس بی کا دو ماہ تک فرانزک کرانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اگر پاکستان میں کسی اچھی شہرت رکھنے والی فرانزک لیب نہیں تو بیرون ملک سے تجزیہ کرایا جائے۔عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ یورپ جیسے خطے میں شراب کی سب کو اجازت ہے لیکن استاد نہیں پی سکتا۔یہاں پر استاد بچوں سے زیادتی کر رہا ہے اور پھر بری ہوگیا۔عدالت نے ملزم سارنگ شر کو تحویل میں لینے کا حکم دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جس کے بعد سارنگ شر کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔
خیال رہے کہ دو سال قبل ٹیوشن کے بچوں سے استاد کی زیادتی کا خوفناک انکشاف ہوا تھا جس کے بعد ملزم سارنگ شر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ملزم کی بچوں سے زیادتی کی تصاویر بھی سامنے آئی تھیں جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا تھا۔ ٹیوشن کے بچوں سے زیادتی کیس میں گرفتار ملزم سارنگ شر کا جسمانی ریمانڈ بھی منظور کیا گیا تھا بعدازاں ملزم اور متاثرہ فریقین کے مابین صلح کی خبریں سامنے آئی تھیں۔