ایچ ای سی نے کمیٹی میں شامل تمام افراد کے نوٹیفیکشن اور رکن کمیٹی کے ٹرمز کا ریفرنس بھی جاری کر دئیے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو مبینہ ہراساں کرنے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو مبینہ ہراساں کرنے کے معاملے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں پرو وائس چانسلرز بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان اور ریکٹر نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
ریکٹر امپیریل کالج آف بزنس اسٹڈیز کی پروفیسر ڈاکٹر طاہرہ عزیز مغل،مشیر پی اینڈ ڈی اینڈ فنانس،ایچ ای سی رکن ڈاکٹر ایم مظہر سعید بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ کمیٹی میں شامل تمام افراد کے نوٹیفیکشن اور رکن کمیٹی کے ٹرمز کا ریفرنس بھی جاری کر دئیے گئے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا کہ جامعہ کی طالبات کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بدنام کیا گیا،ہزاروں ویڈیوز کہاں ہیں پولیس ثبوت پیش کرے۔
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے اپنی مدت ملازمت کے آخری روز یونیورسٹی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور جھوٹا پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئےکہا کہ احتساب کیلئے خود کو ہر فورم پر پیش کرتا ہوں،اگر ایسی کوئی شکایت تھی بھی تو ہمیں بھی اعتماد میں لیا جاتا۔ جامعہ کسی بھی ملوث کردار کو کیفر کردار پر پہنچائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا معاملہ مفروضے پر مبنی ہے،اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ پولیس پر الزامات عائد کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے کچھ طالبات اوراسٹاف سے پیسے لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا کہ شفاف ٹرائل کا حق سب کو ہے،جامعہ کے خلاف دو ٹرائلز شروع کیے گئے،ہم ثبوت اعلٰی حکام کو پیش کریں گے۔