گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا معاملہ،اسلام آباد پولیس ملزمہ تک پہنچنے میں ناکام

سول جج کے والد نے آج شام تک معاملات نمٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے،پولیس

اسلام آباد (کرائم ڈیسک) سول جج کی اہلیہ کا گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا معاملہ،اسلام آباد پولیس ملزمہ تک پہنچنے میں ناکام ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سول جج عاصم حفیظ کے والد نے اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیا ہے،پولیس نے کہا کہ سول جج کے والد نے آج شام تک معاملات نمٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سول جج کی اہلیہ نے ابھی تک ضمانت نہیں کرائی،پولیس نے سول جج کے اسلام آباد والے گھر کے باہر اہلکار تعینات کر دئیے۔
جبکہ متاثرہ لڑکی کے والد نے وفاقی پولیس پر دباؤ ڈالنے کا الزام لگا دیا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ متاثرہ لڑکی کے والد نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کیس واپس لینے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاہم پولیس نے دباؤ کے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی تفتیش میرٹ پر کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب 14 سالہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ پنجاب حکومت کو جمع کرا دی گئی ہے،جنرل اسپتال لاہور کے 12 رکنی میڈیکل بورڈ نے رپورٹ جمع کرائی۔

میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تشدد کے باعث بچی کے جسم میں خون کی گردش نہیں ہو رہی۔تشدد کی وجہ سے لڑکی کا جگر شدید متاثر ہوا ہے۔
انفیکشن کی وجہ سے لڑکی کا بلڈ پریشر گرتا جا رہا ہے۔میڈیکل رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ لڑکی کے دونوں بازو فریکچر ہیں،تشدد سے آنکھیں بھی متاثر ہوئیں۔لڑکی کو حالت بہتر ہونے تک آئی سی یو میں رکھا جائے گا۔لڑکی کا بلڈ پریشر بحال رکھنے کے لیے سپورٹ پر رکھا جائے گا۔ خوف اور شدید زخموں کے باعث لڑکی بات کرنے سے قاصر ہے۔
تشدد اور انفیکشن کی وجہ سے لڑکی کے جسم پر شدید سوجن ہے۔

حالت خراب ہونے کی وجہ سے لڑکی کچھ کھا پی بھی نہیں سکتی۔لڑکی کے خون میں ریڈ، وائٹ بلڈ سیلز،پلیٹ لیٹس انتہائی کم ہیں۔خیال رہے کہ وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کے الزام میں بچی کے والد کی درخواست پر سول جج اور ان کی اہلیہ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ میں کہا گیا کہ سومیہ بی بی نے بچی پر بہیمانہ تشدد کیا جس سے سر میں زخم آئے جن میں کیڑے پڑ چکے ہیں اور بچی کے بازو، ٹانگیں اور پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا اور ملزمہ سومیہ بی بی کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، مقدمہ کی تفتیش میرٹ پر کی جائے گی اور زمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سرگودھا شہر کے علاقہ جناح کالونی کی خاتون شمیم بی بی کی 14 سالہ بیٹی رضوانہ بی بی کو مختار نامی شخص کے زریعے سات ماہ قبل اسلام آباد جوڈیشل آفیسر عاصم حفیظ کے ہاں گھریلو ملازمت ملی تھی جہاں آفیسر کی اہلیہ نے مبینہ طور پر 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ بی بی کو بیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور نازک حالت میں سرگودھا بجھوایا تھا۔