روس فی الفور یوکرین پر حملے روک دے، نیٹو کی گیدڑ بھپکیاں

برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں جنرل سیکریٹری نے یوکرین میں روس کو فوری حملے روکنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے اجلاس میں تمام نیٹو اتحادی ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ یوکرین کی زمینی اور فضائی حدود میں نیٹو افواج داخل نہیں ہوں گی۔

سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کا کہنا ہےکہ یوکرین میں روسی حملے میں اس سے بھی بدتر گے اور ہم اسے اس کی قیمت ادا کرائیں گے۔
اسٹولٹن برگ نے یہ بات بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں کہی۔
روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن سے یوکرین میں فی الفور جنگ فوری طور پر بند کرنے اور غیر مشروط طور پر یوکرین سے اپنی تمام افواج واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسٹولٹن برگ نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں یوکرین میں وسیع پیمانے کی ہلاکتوں اور تباہی کا خدشہ ہے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ اتحادیوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یوکرین کی سرزمین یا یوکرین کی فضائی حدود پر نیٹو کی کوئی فوج نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ نیٹو سفارتی راستے کھلے رکھنے کے لیے اپنا مؤقف برقرار رکھتا ہے، اسٹولٹن برگ نے یوکرین کے تنازع میں نیٹو کی مداخلت پر یورپ میں وسیع پیمانے پر جنگ کے امکان کی طرف توجہ مبذول کرائی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ آنے والے دنوں میں یوکرین کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے، اسٹولٹن برگ نے پیوٹن سے سفارتی ذرائع کا سہارا لینے کا مطالبہ کیا۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو اتحادیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس جنگ کو یوکرین سے آگے بڑھنے سے روکیں۔
اسٹولٹنبرگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یوکرین میں کوئی نو فلائی زون نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی فوجی بھیجے جائیں گے۔
جب صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ یوکرین کو جنگی طیارے فراہم کریں گے؟ کے جواب میں کہا کہ”نیٹو یوکرین کو مختلف قسم کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔
یہ علم ہے کہ اتحادی ممالک ٹینک شکن ہتھیار اور فضائی دفاعی میزائل فراہم کرتے ہیں، البتہ میں مزید تفصیل میں نہیں جا سکتا۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں