پی ٹی آئی کو انتشاری ٹولہ کہا گیا جو مناسب نہیں، ہم نے کہا کہ اس پر معافی مانگیں

ہم 70 فیصد پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم 180سیٹیں جیت چکے ہیں، ہم نے جلسے، ریلیاں کیں، ایک گملا نہیں ٹوٹا، پھر بھی ہمیں انتشاری کہنا مناسب نہیں ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو انتشاری ٹولہ کہا گیا جو مناسب نہیں، ہم نے کہا کہ اس پر معافی مانگیں،ہم 70 فیصد پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم 180سیٹیں چکے ہیں، ہم نے جلسے، ریلیاں کیں، ایک گملا نہیں ٹوٹا، پھر بھی ہمیں انتشاری کہنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان محاذ آرائی ضرورت سے زیادہ بڑھتی جارہی ہے، پتا نہیں کون کوشش کررہا کہ حالات ٹھیک نہ ہوسکیں، 11تاریخ کو عمران خان نے مذمت کی تھی، لیکن آج دکھ ہورہا سن کر جیسے وہ ہمارے شہداء نہیں ہیں، یا فوج ہماری فوج نہیں ہے، عمران خان بار بار کہہ چکے پاکستان اور فوج ہماری ہے۔
عمران خان کے الفاظ ہیں کہ کون ہوگا جو مذمت نہیں کرے گا؟مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان کہتے ہم نے نہیں کیا جنہوں نے کیا کمیشن بنا لو، ایک بندے کے پاس اختیار نہیں کہ وہ جج بھی بنے، سب کچھ ہو بن جائے، یہ شہدا بھی ہمارے ہیں، عمران خان نے بھی مذمت کی۔
ہم کہتے ہیں انکوائری کمیشن بٹھاؤ اور جو ذمہ دار اس کو سزا دو، ہمیں انتشاری ٹولہ کہا گیا جو مناسب نہیں ہے، جس پر ہم نے کہا کہ یہ سخت الفاظ ہیں اس پر معافی مانگیں، ہم 70 فیصد پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم 180سیٹیں چکے ہیں، سارے صوبوں میں نمائندگی ہے۔

ہم نے حکومت ختم ہونے کے بعد جلسے، ریلیاں کیں، کسی نے ایک گملا نہیں توڑا، پھر بھی ہمیں انتشاری کہنا مناسب نہیں ہے۔ مزید برآں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان نے پہلے کہہ دیا تھا یہ مجھے جیل میں ڈالیں گے، بانی پی ٹی آئی کی ساری باتیں سچ ثابت ہوئیں، ہمیں کہتے ہیں آپ کو سیاسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے چپ ہیں9 مئی کو ایک سال گزر گیا، ہمارے پاس سب کے خلاف ثبوت موجود ہیں، ہمیں پٹیاں پڑھانے کی بجائے اپنی اصلاح کریں۔