موسم سرما میں صارفین کیلئے بجلی کے رعایتی نرخ کی منظوری دے دی گئی

ملک بھر کے بجلی صارفین کو یکم نومبر سے 28 فروری تک بجلی کے زائد استعمال پر فی یونٹ 7 سے 8 روپے کا ریلیف ملے گا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) موسم سرما میں صارفین کیلئے بجلی کے رعایتی نرخ کی منظوری دے دی گئی، ملک بھر کے بجلی صارفین کو یکم نومبر سے 28 فروری تک بجلی کے زائد استعمال پر فی یونٹ 7 سے 8 روپے کا ریلیف ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق نیپرا نے موسم سرما کے لیے بجلی کے رعایتی پیکیج کی منظوری دے دی۔ نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق یکم نومبر سے 28 فروری تک بجلی صارفین کو رعایتی نرخوں پربجلی ملے گی۔
اس فیصلے کے تحت آئندہ 4 ماہ میں گزشتہ سال کی نسبت اضافی استعمال پربجلی 12.96 روپےفی یونٹ ملے گی، فیصلے کا اطلاق گھریلو اور کمرشل دونوں صارفین پر ہو گا۔ رعایتی پیکج کے تحت صارفین کو اضافی بجلی استعمال کرنے پر فی یونٹ 7 سے 10روپے کا فائدہ حاصل ہو گا۔

دوسری جانب بجلی کابنیادی ٹیرف ایک روپیہ 68 پیسے فی یونٹ بڑھانے پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے۔

نیپرا نے ملک بھر کے بجلی کے صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی 1 روپے 39 پیسے سے 1 روپے 68 پیسے تک مہنگی کرنے سے متعلق وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی۔ چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیرِ صدارت بجلی مہنگی کرنے سے متعلق وفاقی حکومت کی درخواست کی سماعت کی گئی۔ حکومت کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر سماعت کے دوران چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت نے کہا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب صارفین کو سبسڈی دیں گے۔
آپ کو 300 یونٹ والے صارفین کا تحفظ کرنا چاہیے تھا، یہ بہتر نہیں ہوتا کہ200 کے بجائے کم از کم 300 یونٹ والے صارفین کی بھی بچت ہو جاتی۔ موجودہ درخواست سے تو گھریلو صارفین کے لیے ایک روپے 68 پیسے تک اضافہ جائے گا۔ دوران سماعت پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ اس وقت بجلی کا اوسط ٹیرف 13 روپے 97 پیسے فی یونٹ ہے، اس اضافے کے بعد بجلی کا اوسط ٹیرف 15 روپے 36 پیسے ہوجائے گا، حکومت ٹیوب ویل والوں کو 57 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے، 45 فیصد چھوٹے صارفین کو 6 روپے 53 پیسے فی یونٹ سبسڈی دے جارہی ہے، حکومت اب بھی صارفین کو 168 ارب روپے کی سبسڈٰی دے رہی ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے دوران سماعت کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت صارفین سے وصول کرنی ہے، دوسرے مرحلے میں سبسڈی میں مزید کمی کرکے اسے ٹارگٹڈ کرنا ہے، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے سے حکومت کو 185 ارب روپ کی سبسڈی دینی پڑرہی ہے، ہمیں پہلے دو سو یونٹ والے صارفین کو تحفظ دینا ہے،اس وجہ سے گھریلو صارفین کے لیے ایک روپے اڑسٹھ پیسے اضافے کی درخواست کی گئی ہے، انڈسٹری پراتنا زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے تاکہ وہ غیر مسابقتی نہ ہوجائیں، ٹیرف میں اوسط اضافہ ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ بنتاہے اس وجہ سے انڈسٹری کے لیے ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا ہے۔
چئیرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ہمیں صارفین کا تحفظ کرنا ہے اور بحیثیت چیئرمین میرے اس درخواست پر تحفظات ہیں۔غریب لوگوں پر اس کا زیادہ بوجھ پڑے گا۔ صارفین پر بوجھ ڈالا جارہا ہے اس لئے وہ تو بولیں گے۔ اس لئے بہتر ہو گا کہ حکومت اس درخواست پر نظر ثانی کرلے۔ تمام کیٹگریز کیلئے نہیں صرف 300 یونٹ والے صارفین کیلئے نظر ثانی کا کہہ رہاہوں۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سبسڈی کا فیصلہ تو وفاقی حکومت نے ہی کرنا ہے، نیپرا اس پر کچھ نہیں کر سکتی۔ جس پر وزارت توانائی کے حکام نے نیپرا کو بتایا کہ100سے 200 یونٹ والے صارفین کو بجلی کی قیمت میں اضافے کے اثرات سے بچانا چاہتے ہیں۔ حکومت کا مقصد ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جانا ہے۔ اگر 300 تک والے صارفین کو اس ٹیرف سے بچاتے ہیں تو باقیوں پر بوجھ پڑتا ہے۔ حکام کے مطابق موجودہ سطح پر بنیادی ٹیرف 13 روپے 97 پیسے ہے۔ بنیادی ٹیرف اضافے کے بعد 15 روپے 36 پیسے ہوجائے گا۔ مجموعی طور پر ٹیرف میں اضافہ ایک روپے 68 پیسے جبکہ کیٹگریز کے تحت ایک روپے 39 پیسے بنے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں