عالمی بینک کے جائزہ کے مطابق پاکستان میں شرح غربت کم ہوگئی ہے، عمران خان

2021 میں شرح غربت کم ہوکر 4.8 فیصد پر آگئی ہے، مالی سال 2023 تک غربت کی شرح 4 فیصد تک کم ہو جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی بینک کے جائزہ کے مطابق پاکستان میں شرح غربت کم ہوگئی ہے، 2021 میں شرح غربت کم ہوکر4.8 فیصد پرآگئی ہے، مالی سال 2023 تک غربت کی شرح 4 فیصد تک کم ہوجائے گی۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ خط غربت سے متعلق عالمی بینک کے جائزہ کے مطابق پاکستان میں شرح غربت میں کمی ہوئی ہے۔
مالی سال 2021 میں شرح غربت گزشتہ سال کے 5.3 فیصد سے کم ہوکر4.8 فیصد ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023 تک غربت کی شرح 4 فیصد تک کم ہوجائے گی، غربت میں کمی حکومت کی پیدوار کے ذریعے ترقی وروزگار پر مبنی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ دوسری جانب انٹرنیشنل پریس ایجنسی کے مطابق دو ہفتوں کے دوران اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 2 ارب ڈالر کمی کے بعد 17 ارب 14 کروڑ 60 لاکھ ڈالر پر پہنچ گئے ہیں، رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بنک کا کہنا ہے کہ 22 اکتوبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 34 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی دیکھی گئی. گزشتہ ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی تھی جس کے بعد 2 ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مجموعی طور پر ایک ارب 94 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی دیکھی گئی. زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی پہلے ہی مقامی کرنسی کی شرح تبادلہ کو نقصان پہنچا رہی ہے اگست میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر 20 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھے، جس کے بعد اس میں 2 ارب 85 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق تمام تر رقم بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں خرچ کی گئی علاوہ ازیں سعودی عرب کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے اکاﺅنٹ میں 3 ارب ڈالر جمع کرانے کی رپورٹس سے شرح تبادلہ میں بہتری آئی ہے اور امریکی ڈالر دوسرے دن 52 پیسے کمی کے بعد 172.26 روپے پر بند ہوا۔ بدھ کے روز ڈالر کی قدر میں 2 روپے 48 پیسے کمی ہوئی تھی اور مئی 2021 کے بعد یہ پہلی بار کمی تھی ملک کے ذخائر میں مجموعی طور پر 3 ارب 13 کروڑ 50 لاکھ کی کمی دیکھی گئی ہے، اگست میں زرمبادلہ کے ذخائر 27 ارب 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ سطح پر تھے رواں ہفتے ملک کے ذخائر 39 کروڑ 40 ڈالر کم ہوئے جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 4 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 6 اب 78 کروڑ 70 لاکھ ڈالر پر آگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں