کسی تیسرے ملک میں قرنطینہ کے بعد سعودی عرب جانے کی کوشش، ہزاروں پاکستانی کینیا پہنچ گئے

موجودہ صورتحال میں کینیا نے پاکستانی ٹرانزٹ مسافروں کے داخلے پر بنا ویزا کے پابندی عائد کردی، 14روزہ قرنطینہ کی وجہ سے ویزا کی شرط عائد کی گئی

لاہور (بیورو رپورٹ) کینیا نے پاکستانی ٹرانزٹ مسافروں کے داخلے پر بنا ویزا کے پابندی عائد کردی ، داخلے کے لئے 14روزہ قرنطینہ کی وجہ سے ویزا کی شرط عائد کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا وبا کی روک تھام اچانک ہزاروں پاکستانیوں کی آمد کے پیش نظر کینیا کی حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ ویزا فری ٹرانزٹ بند کردیا، کینیا نے پاکستانی ٹرانزٹ مسافروں کے داخلے پر بنا ویزا کے پابندی عائد کردی۔
کینیا نے اعلان کیا ہے کہ پیشگی ویزا نہ رکھنے والے پاکستانی مسافروں کو ملک آمد پر ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے کینیا کی وزارت داخلہ نے غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایشیا سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کی بڑی تعداد کی آمد ہوئی ہے جنہیں افغان مہاجرین سمجھا جا رہا تھا۔

کینیا کی وزارت داخلہ کے پرنسپل سکریٹری نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ امیگریشن سروسز کے ساتھ مل کر غیر قانونی طور غیر ملکیوں کی آمد کو کنٹرول کرے۔

اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کینیا جانے والے پاکستانیوں کی زیادہ تعداد وہ ہے جو سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز ہیں۔ پاکستان سے سعودی عرب کیلئے براہ براست پروازوں کے ذریعے بیشتر سعودی اقامہ ہولڈرز پاکستانیوں کی واپسی ممکن نہیں ہے۔ سعودی حکومت نے واضح کر رکھا ہے کہ وہ تمام سعودی اقامہ ہولڈرز جنہوں نے بیرون ممالک سے کرونا ویکسین لگوائی، انہیں ابھی بھی براہ راست سعودی عرب واپسی کی اجازت نہیں ہے، ایسے افراد کو کسی ایسے تیسرے ملک جس پر سعودی عرب نے سفری پابندیاں عائد نہیں کیں، اس ملک میں 14 روز کے قرنطینہ کے بعد سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت مل سکتی ہے۔
چونکہ چھٹی پر پاکستان آئے ہزاروں پاکستانی سفری پابندیوں کی وجہ سے سعودی عرب واپس نہ جا پانے کی وجہ سے اپنے روزگار کے چھن جانے کے خدشات سے دوچار ہیں، اس لیے ان پاکستانیوں کی جانب سے اب کسی تیسرے ملک میں قرنطینہ کے بعد سعودی عرب واپسی کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں