حکومت کا قومی ترانہ جدید ساز اور نئی آواز کے ساتھ ریکارڈ کرنے کا فیصلہ

نئی ویڈیو ریکارڈنگ میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور کشمیر کو شامل کیا جائے، ذرائع

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت کا قومی ترانہ جدید ساز اور نئی آواز کے ساتھ ریکارڈ کرنے کا فیصلہ، نئی ویڈیو ریکارڈنگ میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور کشمیر کو شامل کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی خصوصی کمیٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے ، قومی ترانہ جدید ساز اور نئی آواز کے ساتھ ریکارڈ ہوگا۔ نئی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جائے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزارت اطلاعات کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ارکان جاوید جبار اور ارشد محمود نے شرکت کی۔جس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی ترانہ نئے سرے سے ریکارڈ کیا جائے گا۔نئی ریکارڈنگ میں جدید آلات کا سہارا لیا جائے گا۔ نئی ویڈیو ریکارڈنگ میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور کشمیر کو شامل کیا جائے گا۔

نیا ترانہ پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر جاری کیا جائے گا۔

یا د رہے کہ 1954 کے بعد پہلی بار قومی ترانے کی ریکارڈنگ کے حوالے سے تبدیلیاں کی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ترانے کی نئی ریکارڈنگ میں دوست ممالک کے آرکسٹراز سے بھی مدد لی جائے گی۔واضح رہے کہ 13 اگست 1954 کو ریڈیو پاکستان سے پاکستان کا قومی ترانہ پہلی مرتبہ نشر ہوا جس کے بول حفیظ جالندھری نے لکھے تھے جبکہ دُھن احمد غلام علی چاگلہ نے تیار کی تھی۔
قومی ترانے کی دھن اور اس کے بول تیار کرنے کا مرحلہ نہیات طویل تھا اور اس پر پاکستان بننے کے فوراً بعد سے ہی کام شروع ہو چکا تھا۔مگر عام طور پر لوگ یہ نہیں جانتے کہ ایک موقع پر سورۃ فاتحہ کو بھی قومی ترانہ بنانے کی تجویز دی گئی تھی۔رخسانہ ظفر اپنی کتاب ’دی نیشنل اینتھم آف پاکستان‘ میں لکھتی ہیں کہ ’ابھی جناح حیات تھے کہ 14 جنوری 1948 کو کنٹرولر آف براڈ کاسٹنگ زیڈ اے بخاری نے ڈپٹی سیکریٹری وزارت داخلہ کو ایک نوٹ ارسال کیا۔
‘’اس نوٹ میں بتایا گیا تھا کہ برطانیہ کے ایک موسیقار مسٹر جوزف ویلش نے اُنھیں پاکستان کے قومی ترانے کے لیے پیانو پر ریکارڈ کی گئی ایک دُھن روانہ کی ہے۔ یہ دُھن ریڈیو پاکستان لاہور میں ریکارڈ کی گئی تھی۔‘رخسانہ ظفر کے مطابق زیڈ اے بخاری نے اپنے نوٹ میں مزید تحریر کیا تھا کہ ہر ملک کا اپنا قومی ترانہ ہے ماسوائے پاکستان کے۔ ’پاکستان میں چونکہ مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں اس لیے اُن کی تجویز ہے کہ سورہ فاتحہ کو پاکستان کے قومی ترانے کے طور پر منظور کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں