نازیہ حسن کی موت کیسے ہوئی ، برطانوی ریکارڈ بھی سامنے آ گیا

اسلام آباد (حالات نیوز ڈسک) برطانوی ریکارڈ کے مطابق نازیہ حسن کی موت زہر یا پ±رتشدد عمل سے نہیں ہوئی۔تفصیلات کے مطابق پاپ موسیقی کی ملکہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑی21برس بیت گئے،دنیا سے رخصت ہونے کے بعد بھی ان کے گیت ا?ج تک بے حد مقبول ہیں تاہم ان کی 21ویں برسی پر نازیہ حسن کے بھائی زوہیب حسن کے مرزا اشتیاق بیگ پر الزامات نے ایک نیا پنڈوراباکس کھول دیا ہے۔نازیہ حسن کے بھائی زوہیب حسن نے بہن کے شوہر اشتیاق بیگ کو موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ نازیہ نے لندن میں حلف کے تحت جو بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ اس میں نازیہ نے خود لکھوایا تھا کہ اس کے شوہر نے اسے کچھ کھلایا تھا اوروہ اس کے ساتھ برا سلوک کرتا تھا ، نازیہ اپنی زندگی میں اپنے ہاتھ سے لکھ چکی تھیں کہ وہ طلاق چاہتی ہیں۔تاہم برطانوی ریکارڈ کو دیکھا جائے تو وہ اس کے برعکس ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ریکارڈ ثابت کرتے ہیں کہ نازیہ حسن کی موت زہریلا یا پرتشدد عمل سے نہیں ہوئی۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ڈیتھ سرٹیفیکیٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ گلوکارہ کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی۔پولیس نے چار ماہ تک نازیہ کی موت کی تفتیش کی اور اسے زہر دینے ،غلامی یا گھریلو تشدد کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کے جاسوسوں، ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اور نارتھ لندن کے کورونر ڈبلیو ڈولمین کی مشترکہ تحقیقات کے بعد برطانوی ریکارڈ نے ایک سرکاری فیصلے کے ذریعے ثابت کیا کہ نازیہ حسن کی موت’ قدرتی وجوہات‘ سے ہوئی اور اس میں زہر یا کوئی اور مادہ شامل نہیں تھا۔نازیہ حسین کا انتقال 13 اگست 2000 کو ہوا تھا لیکن حکام نے پانچ ماہ بعد 9 جنوری 2001ئ کو اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ماہر ٹیم کی سربراہی میں فرانزک تحقیقات کے بعد ان کی لاش کو حوالے کیا۔دوسری جانب مرزا اشتیاق بیگ نے سید زوہیب حسن کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔ لیگل نوٹس میں سید زوہیب حسن کو ایک ارب روپے ہرجانہ اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔زوہیب حسن کو نوٹس ہرجانے کا نوٹس بیرسٹر علی طاہر کے توسط سے دیا گیا۔ لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سید زوہیب حسن 7 روزہ میں معافی مانگیں۔7 روز بعد قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ نازیہ حسن طویل عرصے سے کینسر کا شکار رہیں۔ نازیہ حسن کا انتقال انگلینڈ میں ہوا۔ میڈیکل سرٹیفکیٹ میں زہر کی کہیں نشاندہی نہیں۔ الزام لگایا گیا کہ مرزا اشتیاق بیگ نے نازیہ حسن کو طلاق دی۔ بھیجے گئے لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ میرا موکل معروف کاروباری شخصیت ہے۔ میرے موکل کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔ سید زوہیب حسن کا یہ اقدام بلیک میلنگ کے زمرے میں آتا ہے۔ سید زوہیب حسن نے جھوٹے اور من گھڑت الزامات عائد کئے۔ جھوٹے الزامات کا مقصد میرے موکل کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں