ملزم سال 2024 سے ایف آئی اے لاہور زون کو مطلوب تھا اور انسانی اعضاء کی خریدوفروخت کے غیر قانونی نیٹ ورک کا حصہ رہا ہے، کارروائی متاثرہ شہری کی شکایت پر عمل میں لائی گئی، ترجمان ایف آئی اے
لاہور ( کرائم ڈیسک ) ایف آئی اے نے ایک کارروائی کے دوران انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا، ملزم سال 2024 سے ایف آئی اے لاہور زون کو مطلوب تھا اور وہ انسانی اعضاءکی خریدوفروخت کے غیر قانونی نیٹ ورک کا حصہ رہا ہے،فیڈرل انوسٹی گیشن اینٹی کرپشن سرکل کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی متاثرہ شہری کی شکایت پر عمل میں لائی گئی۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم محمد عرفان اسلم پر الزام ہے کہ اس نے مختلف مریضوں کے گردے پیوند کروانے کیلئے جعلی ٹیشو میچنگ رپورٹس تیار کیں اور غیر قانونی پیوندکاری کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں کا سہارا لیا۔ ایف آئی اے حکام کامزید کہنا تھا کہ اس نیٹ ورک میں شامل دیگر ملزمان اور سہولت کاروں کی گرفتاری کیلئے بھی کارروائیاں جاری ہیں اور بہت جلد مزید اہم گرفتاریاں متوقع ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر ملزمان اور سہولتکاروں کی گرفتاری بھی جلد عمل میں لائی جائے گی۔ قبل ازیں صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ پنجاب میں انسانی اعضاءکی غیر قانونی پیوندکاری کے خلاف سخت ایکشن لیاجارہا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی استعدادکار میں اضافہ کیاجارہاتھا۔عوام تک صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں تھے۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی مانیٹرنگ اتھارٹی کے 34ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ صوبائی وزیر نے پی ہوٹا کو ترمیمی بل کو بھی فولواپ کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ انسانی اعضاءکی پیوندکاری کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنے جا رہے تھے۔چیف منسٹرز سپیشل انشی ایٹو فار ٹرانسپلانٹ پروگرام کے حوالہ سے پی ہوٹا کو اہم ٹاسکس سونپے گئے تھے۔