پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے نئے بل کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کر دیا، پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی کا دائرہ کار لاہور سے بڑھا کر پورے پنجاب تک وسیع کر دیا گیا
لاہور( نیوز ڈیسک )عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا پنجاب حکومت نے نیا قانون متعارف کرا دیا، پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے نئے بل کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کر دیا، پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی کا دائرہ کار لاہور سے بڑھا کر پورے پنجاب تک وسیع کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بل کے متن کے مطابق وز یراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نئی اتھارٹی کی چیئرپرسن ہونگی ۔چیف سیکریٹری پنجاب اتھارٹی کے وائس چیئرپرسن ہوں گے۔ تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے اس بل کو مزید غور و خوض کیلئے پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔
بل کی حتمی منظوری رائے شماری کے ذریعے دی جائے گی۔
یہ بھی بتایاگیا ہے کہ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جائیگا۔بل کے متن کے مطابق اتھارٹی کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی عمارت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے خطرناک قرار دے سکے گی۔ غیرقانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور کے تاریخی ورثے کی بحالی اور تحفظ کیلئے اتھارٹی قائم کی گئی تھی۔مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کولاہور اتھارٹی فار ہیریٹج ریوائیول کی سٹیئرنگ کمیٹی کا پیٹرن انچیف نامزد کیا گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس ہوا تھاجس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور کے ہیریٹیج ایریاز کی بحالی کیلئے جامع پلان طلب کرلیاتھا۔
اجلاس میں لاہور میں ہیریٹج ایریاز کی بحالی کیلئے شہر کو 6 زونز میں تقسیم کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔نوازشریف اور مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں تاریخی ورثے کی بحالی اور اسے محفوظ کرنے کیلئے لاہور اتھارٹی فار ہیریٹیج ریوائیول قائم کردی گئی تھی۔اجلاس میں شاہی قلعہ،جہانگیر اور نور جہاں کے مقبرے ، شالا مار باغ، کامران کی بارہ دری کی تزئین نو سمیت شاہ عالم مارکیٹ تا بھاٹی گیٹ تک پیدل گزرگاہ بنانے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا تھا۔
نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں متعلقہ افسران پر مشتمل لاہور اتھارٹی فار ہیریٹیج ریوائیول کی ذیلی فنکشنل کمیٹی بھی قائم کی گئی تھی جب کہ لاہور کے تاریخی مقامات سے تجاوزات ہٹانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔اس موقع پرمسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے تجاوزات کے متاثرین کو کاروبارکیلئے متبادل جگہ دینے اور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پرانا لاہور بہت خوبصورت تھا اس کو اصل حالت میں بحال کیا جانا ضروری تھا۔
تاریخی ورثے کی کھوئی ہوئی میراث واپس لانا قومی فریضہ سمجھ کر سرانجام دیا جائے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپ نے اپنے شہروں کو صدیوں بعد بھی پرانی شکل میں بحال رکھا ہوتھا۔ لاہور کی قدیمی اور تاریخی حیثیت بحال کرنے سے ملک بھر کے لوگ محظوظ ہوں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ جگہ جگہ تجاوزات سے شہروں کو بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ عوام میں شہریت کا شعور بیدار کرنا ناگزیر ہے، لاہور کے تاریخی دروازوں کو قدیمی شکل میں بحال کیا جائےگا۔