عدالت نے نجی کمپنی کو 75 لاکھ روپے کا چیک دینے کی ہدایت کردی، آصف جاوید کی تقریبا 11 سال کی سیلری کے عوض یہ رقم ان کے اہل خانہ کو دی جائے گی
لاہور ( نیوز ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی میں جان دینے والے والے آصف جاوید کے اہل خانہ کو انصاف مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس خالد اسحاق نے کیس کی سماعت کی اور اپنے فیصلے میں نجی کمپنی کو عدالت نے 75 لاکھ کا چیک دینے کی ہدایت کردی، آصف جاوید کی تقریباً 11 سال کی سیلری کے عوض یہ رقم ان کے اہل خانہ کو دی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ 11 سال کی سیلری کے مطابق آصف جاوید کے واجبات تقریباً 35 لاکھ روپے بنتے تھے تاہم عدالت کی جانب سے نجی کمپنی کو ہدایت کی گئی تھی کہ آصف جاوید کے اہل خانہ کی کھلے دل سے امداد کی جائے کیوں کہ آصف جاوید کو نجی کمپنی نے 2016ء میں ملازمت سے برطرف کیا، جس کے بعد 2019ء میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر انہیں نوکری پر بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں انصاف ملنے میں تاخیر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خود سوزی کرنے والے آصف جاوید کا انتقال ہوگیا تھا، عینی شاہدین نے آصف جاوید کو جسٹس شجاعت علی خان کی عدالت سے باہر جاتے ہوئے دیکھا، جیسے ہی آصف جاوید کھلے مقام پر پہنچا تو اس نے خود پر پیٹرول چھڑک کر لائٹر نکالا اور خود کو آگ لگالی، آگ کے شعلوں میں گھرے ہوئے آصف جاوید چیختا رہا کہ انصاف نہیں مل رہا، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں‘۔
بتایا جارہا ہے کہ موقع پر موجود لوگوں نے اس شخص پر پانی پھینکا اور اسے شال سے ڈھانپ دیا، اس دوران ایک پولیس اہلکار نے آگ بجھانے کے لیے آگ بجھانے والے آلات کا استعمال کیا، ریسکیو 1122 کا عملہ بھی موقع پر پہنچا اور آصف کو طبی امداد فراہم کی جسے میو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہلے تو ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی تاہم بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔