سی ٹی ڈی حکام کی مدعیت میں ٹرین حملے کا یہ مقدمہ بلوچستان کے علاقہ تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا
نصیر آباد ( نیوز ڈیسک ) صوبہ بلوچستان کے علاقہ بولان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کا مقدمہ کئی دن گزرنے کے بعد نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جعفر ایکسپریس پر حملے کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ سی ٹی ڈی حکام کی مدعیت میں درج ہوا، جس کی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جعفرآباد ایکسپریس پر نامعلوم دہشت گردوں نے 11 مارچ کو حملہ کیا، دہشت گردوں نے ٹرین اور مسافروں پر اسلحہ اور راکٹ لانچر سے حملہ کیا، ٹرین 11 بوگیوں پر مشتمل تھی، جس میں مسافروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔
دوسری طرف دہشت گردی کا نشانہ بنی جعفر ایکسپریس کی بوگیاں کوئٹہ پہنچ گئی ہیں، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد حملے سے متاثرہ جعفر ایکسپریس کی بوگیوں سے 3 دستی بم برآمد کیے گئے ہیں، کوئٹہ ریلوے سٹیشن کے قریب لوکوشیڈ پر کھڑی ٹرین کی بوگیوں سے برآمد دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنا دیا گیا جب کہ جعفر ایکسپریس کی بوگیوں کی مرمت کا کام جاری ہے، ٹرین کی کل 8 بوگیاں کوئٹہ ریلوے سٹیشن لائی گئیں، اس دہشت گرد حملے میں جعفر ایکسپریس کی 5 بوگیاں متاثر ہوئیں، کچھی کے علاقے مشکاف سے جعفر ایکسپریس کی متاثرہ بوگیوں کو کوئٹہ لایا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے علاقہ بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد ریلوے ٹریک کی مرمت مکمل کرلی گئی اور حکام نے کوئٹہ سے ٹرین سروس کی بحالی کا اعلان کردیا، پہلی ٹرین کی روانگی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے، ڈرون کے ذریعے بھی ٹرین کی نگرانی کی جائے گی، ریلوے سٹیشن اور حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔