مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر سمیت 3 ایجنٹ گرفتار

ملزم مرزا احسان بیگ مراکش کشتی حادثے میں ملوث ہے، ملزم نے ایجنٹوں کے ساتھ ملکر شہری کو اسپین بھجوانے کی کوشش کی، ایف آئی اے حکام

گوجرانوالہ ( کرائم ڈیسک ) ایف آئی اے نے مختلف کارروائیوں کے دوران مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر سمیت 3 ایجنٹ کوگرفتارکرلیا، ملزم مرزا احسان بیگ مراکش کشتی حادثے میں ملوث ہے، ملزم نے ایجنٹوں کے ساتھ ملکر شہری کو اسپین بھجوانے کی کوشش کی،ایف آئی اے گوجرانوالہ کے حکام کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
ملزم عمران مشتاق کو ائیرپورٹ ہاوسنگ سوسائٹی اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ملزم نے شہری کو کینیڈا نوکری کیلئے بھجوانے کے نام پر30 لاکھ روپے لئے۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم حسن عباس کو پسرور سیالکوٹ سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم نے شہریوں کو اسپین بھجوانے کیلئے 28 لاکھ روپے سے زائد وصول کیے، ملزم نے شہریوں کو کشتی کے ذریعے موریطانیہ سے اسپین سمگل کی کوشش کی، شہریوں نے کشتی کے ذریعے سفر سے انکار کیا اور واپس پاکستان آ گئے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے 27 لاکھ روپے لئے، شہری کو پہلے موریطانیہ بھجوایا گیا۔ ملزمان نے ساتھیوں کے ہمراہ شہری کو کشتی سے اسپین سمگل کی کوشش کی۔ شہری نے کشتی کے ذریعے سفر سے انکار کیا اور پاکستان واپس آ گیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے )نے ایک کارروائی کے دوران ریڈ بک کے ایک انتہائی مطلوب انسانی سمگلر کو گجرات سے گرفتار کرلیاتھا۔
ملزم زبیر لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ہے اور اس کے خلاف 2023 میں کمپوزٹ سرکل گجرات میں 8 مقدمات درج ہوئے تھے۔ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق گرفتار ملزم یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم تھا۔ملزم زبیر نے مجموعی طور پر متاثرین سے 1 کروڑ 92 لاکھ روپے ہتھیائے اور اس نے 8 متاثرین کو لیبیا بھجوایا اور متاثرین کو سیف ہاوسز میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ زبیر مہر نے لیبیا کشتی حادثے کے 8 متاثرین سے فی کس 24 لاکھ روپے ہتھیائے تھے۔ ملزم کا نام ریڈ بک کی انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کی فہرست میں شامل تھا اور وہ انسانی سمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا رکن تھا۔ملزم کو جدید وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے گجرات سے گرفتار کیا گیاتھا۔ایف آئی اے حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم جاوید حسین ایف آئی اے گجرات سرکل کو 7 مقدمات میں مطلوب تھا۔