خلاف ورزی کرنے پر 7 سال تک قید کی سزا ہوگی، صوبائی اسمبلی سے بل منظور
لاہور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ پنجاب میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا بل صوبائی اسمبلی نے منظور کرلیا جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق صوبائی اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا ترمیمی ایکٹ 2024 منظور کرلیا ہے، جس میں پنجاب میں پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، خلاف ورزی پر کم از کم 3 سال سے 7 سال تک قید کی سزا ہوگی، پتنگ بازی، پتنگ کی تیاری، فروخت و نقل و حمل پر 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔
اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا ہے کہ پتنگ اڑانے والے کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے، پتنگ ساز اور ٹرانسپورٹر کو 5 سے 7 سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی، پتنگ بازی میں ملوث بچے کو پہلی بار 50 ہزار روپے اور دوسری بار ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، پابندی کا اطلاق پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تندی، پتنگ بازی کے مقصد کے لیے استعمال ہونے والے تیز دھار مانجھے کے ساتھ تمام دھاگوں پر ہوگا، پتنگ بازی سے متعلقہ مواد کی تیاری اور نقل و حمل پر مکمل پابندی ہوگی۔
بتایا جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی اجلاس میں سینئر وزیر مریم اورنگزیب اوروزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے مسودات قوانین پنجاب تنازعات کا متبادل حل (ترمیمی)، پتنگ بازی ممانعت (ترمیمی)، مجرموں کی پروبیشن (ترمیمی)، پنجاب ایجوکیشن، کریکولم، ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی بل، پنجاب پروٹیکٹڈ ایریاز (ترمیمی)، پنجاب وائلڈ لائف حفاظت ، تحفظ ،بچائو اور مینجمنٹ (ترمیمی)، پنجاب واٹر اینڈ سینی ٹیشن اتھارٹی بل ،ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی راولپنڈی (ترمیمی)،پنجاب اسٹیبلشمنٹ آف اسپیشل کورٹس (اوورسیز پاکستانیزپراپرٹی)بل ،پنجاب تیانجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی لاہور (ترمیمی)،میر چاکر خان رند یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ڈیرہ غازی خان (ترمیمی)اورپنجاب یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی رسول (ترمیمی)ایوان میں پیش کئے گئے جنہیں منظور کر لیا گیا۔