لاہور میں جعلی مجسٹریٹ شادی ہالز سے پیسے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

جعلی مجسٹریٹ کی جانب سے نجی شادی ہال کے مینیجر سے رقم وصول کی گئی تو مالک نے اس کیخلاف درخواست دیدی

لاہور ( کرائم ڈیسک ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جعلی مجسٹریٹ شادی ہالز سے پیسے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی مجسٹریٹ کو حراست میں لیا، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر سٹی علی بابر رائے نے اس جعلی مجسٹریٹ کے خلاف مقدمہ بھی دراج کروا دیا۔
بتایا گیا ہے کہ علی ولد آصف نامی نوجوان کو ضلعی انتظامیہ نے شادی ہالز سے پیسے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا، اس جعلی مجسٹریٹ کی جانب سے نجی شادی ہال کے مینیجر سے رقم وصول کی گئی جس پر شادی ہال کے مالک نے جعلی مجسٹریٹ کے خلاف درخواست دی۔ حال ہی میں لاہور میں ایک ایسا واقعہ بھی پیش آیا جب پولیس اہلکاروں نے جعلی ایف بی آر اہلکاروں کے ساتھ مل کر اشیائے خورونوش سے بھرا ٹرک روک لیا، تاجر نذیر کی درخواست پر تھانہ لوئر مال میں مقدمہ درج ہوا جس میں بتایا گیا کہ ساندہ تھانہ کے اے ایس آئی ماجد جہانگیر اور جعلی ایف بی آر ٹیم نے واردات کی، نوسربازوں نے ٹرک کو تھانہ ساندہ میں لے جا کر وہاں ناصرف 90 لاکھ روپے مالیت کا سامان لوٹا بلکہ اس کے ساتھ 14 لاکھ روپے رشوت بھی وصول کی۔
معلوم ہوا ہے کہ تاجر کی درخواست پر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے اے ایس آئی ماجد جہانگیر اور جعلی ایف بی آر انسپکٹر قیصر جوئیہ سمیت 5 افراد کے خلاف تھانہ لوئر مال میں مقدمہ درج کرلیا، جس میں اغواء، حبس بے جا میں رکھنے اور اختیارات سے تجاوز کی دفعات لگائی گئی ہیں، پولیس کی جانب سے واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی۔ ادھر لاہور میں پولیس اہلکاروں کی شہری سے اغوا برائے تاوان کی ایک اور واردات سامنے آگئی، لاہور کے رہائشی بلال کو مقدمہ میں نامزد پولیس اہلکاروں نے اغوا کیا، اغواء کا یہ واقعہ منہالہ بازار میں پیش آیا، جس کا مقدمہ مغوی بلال کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ ہڈیارہ میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں سب انسپکٹر تھانہ باٹاپور، کانسٹیبل فرمان سمیت 2 افراد نامزد ہیں، ایف آئی آر کے متن سے پتا چلا کہ مغوی بلال کی بازیابی کیلئے ملزمان نے 30 لاکھ روپے تاوان مانگا، تاوان کی رقم بذریعہ واٹس ایپ اور فون مانگی گئی، تاوان کی رقم نہ دینے پر ملزمان نے مغوی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔