سپریم کورٹ سے کمپیوٹر چوری کرنے کے الزام میں ایک ملازم گرفتار

اسلام آباد پولیس نے عدالت عظمیٰ کے ملازم زاہد اقبال کو گرفتارکیا جو سیکریٹری ٹو چیف جسٹس کا ڈرائیور بتایا گیا

اسلام آباد ( کرائم ڈیسک ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے کمپیوٹر چوری کرنے کے الزام میں ادارے کے ایک ملازم کو گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ‏سپریم کورٹ سے کمپیوٹر چوری کرنے کے مقدمے میں نامزد ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ کے ملازم زاہد اقبال کو گرفتارکیا ہے جو سیکریٹری ٹو چیف جسٹس کا ڈرائیور ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد دوسرا ملزم فیصل خان بھی سپریم کورٹ کا ملازم ہے جو عدالت عظمیٰ میں بطور نائب قاصد تعینات ہے، جس کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا، تاہم ملزم کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے، فیصل خان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ پہلے بھی سپریم کورٹ سے برطرف ہوچکا ہے جس کو محکمانہ اپیل پر بحال کیا گیا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان سے لاکھوں روپے مالیت کے 2 کمپیوٹر چوری ہوگئے، اس حوالے سے ڈائریکٹر آئی ٹی سپریم کورٹ کی درخواست پر تھانہ سیکرٹریٹ میں کمپیوٹر سسٹم چوری ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ سپریم کورٹ نے نجی کمپنی سے 131 کمپیوٹر خریدے تھے، کمپیوٹرز کو تیسرے فلور کے کمرے میں شفٹ کیا گیا تھا جہاں سے 2 کمپیوٹر چوری ہوئے، جن کے بارے میں سینئر ڈپٹی ڈائریکٹر نیٹ ورک نے بتایا کہ 2 نئے کمپیوٹر موجود نہیں ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ نئے کمپیوٹرز میں سی پی یو اور ایل سی ڈیز شامل تھیں، چوری شدہ دونوں کمپیوٹرز کی مالیت 6 لاکھ روپے ہے، سی سی ٹی وی کیمروں میں 2 ملازمین فیصل خان اور زاہد اقبال کو مشکوک نقل و حرکت کرتے دیکھے گئے، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔