واردات میں رکشہ اور موٹر سائیکل کے استعمال کیاگیا،ہما بلاک میں جاوید بٹ کی رہائشگاہ کے باہر مین روڑ پر رکشہ کھڑا ہوا،مقتول اہلیہ کیساتھ نکلا تو رکشہ نے ریکی کی، ایف سی انڈر پاس کے قریب رکشہ نے مقتول کی گاڑی روکی اورموٹر سائیکل سوار شوٹرنے فائرنگ کی
لاہور( کرائم ڈیسک ) طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ قتل کیس کی تفتیش میں اہم پیشرفت ،ٹارگٹ کلنگ میں 4شوٹرز کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے،واردات میں رکشہ اور موٹر سائیکل کے استعمال کیاگیا،ہما بلاک میں جاوید بٹ کی رہائشگاہ کے باہر مین روڑ پر رکشہ کھڑا ہوا،مقتول اہلیہ کیساتھ نکلا تو رکشہ نے ریکی کی، ایف سی انڈر پاس کے قریب رکشہ نے مقتول کی گاڑی روکی اورموٹر سائیکل سوار شوٹرنے فائرنگ کی۔
پولیس ذرائع کاکہنا ہے کہ موٹر سائیکل اور رکشہ جاوید بٹ کی گاڑی کیساتھ ریکی کرتے آیاجس کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی گئیں۔ رکشہ کس کی ملکیت ہے اس کی پولیس نے تفصیلات بھی حاصل کر لیں۔ملزمان نے رکشہ سے موٹر سائیکل پر جگہ تبدیل کی۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار بغیر ہیلمٹ جبکہ پیچھے بیٹھے شوٹر نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا۔
فائرنگ کے بعد موٹر سائیکل سوار اتر کر رکشہ میں بیٹھا،پیچھے ہیلمٹ پہنے شوٹرموٹر سائیکل لیکر نکلا۔
ملزمان کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی گئیںجنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رکشہ اور موٹر سائیکل سوار ملزم فائرنگ کے بعد الگ الگ ہو گئے جن کی فوٹیجز مل گئیں۔ملزمان کی آخری لوکیشن ٹیمپل روڑ کی آئی۔خیال رہے کہ طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کیس میں نامزد ملزمان امیر فتح اور قیصر بٹ کا نام ئی جی پنجاب کی سفارش پر پی این آئی ایل لسٹ میں ڈال دیا گیا تھاجبکہ پولیس نے ریکی کرنے والی ایک گاڑی کو کیمروں کے ذریعے ٹریس کر لیا تھا۔
لاہور پولیس نے لاہور کے کینال روڈ پر قتل ہونے والے طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قاتلوں کی تلاش کیلئے مختلف شواہد کی روشنی میں کام شروع کر دیا تھا۔آئی جی پنجاب کی سفارش پر ایف آئی آر میں نامزد ملزمان امیر فتح، قیصر بٹ کے علاوہ امیر بالاج ٹیپو کے بھائی امیر معصب کا نام بھی پی این آئی ایل لسٹ میں شامل کر دیا گیا تھا۔ نامزد ملزمان اب بیرون ملک فرار نہیں ہو سکیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل امیر بالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔تھانہ اچھرہ کے علاقے مسلم ٹاون انڈر پاس کے قریب کار پر فائرنگ ہوئی۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر محمد جاوید بٹ موقع پر جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ مقتول کی اہلیہ فائر لگنے سے زخمی ہوگئیں جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔گاڑی میں سوار مقتول جاوید بٹ کی بیٹی محفوظ رہی تھی۔
مقتول جاوید بٹ امیر بالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی تھے۔ایس پی ماڈل ٹاون اخلاق اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔ایس پی ماڈل اخلاق اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ جاوید بٹ اپنی بیوی ثمینہ کے ہمراہ اپنی پوتی اور پوتوں کوسکول سے لینے جا رہے تھے جب ایف سی کالج انڈر پاس کے قریب پہنچے تھے تو دو موٹر سائیکلز پر سوار چار افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی۔ پانچ گولیاں جاوید بٹ کو اور دو گولیاں ثمینہ جاوید کو لگیں تھیں۔انہوں نے بتایاتھا کہ حملہ آور گاڑی کا تعاقب کرتے ہوئے اچھرہ کی طرف سے آئے تھے اور فائرنگ کے بعد ملزمان گلبرگ کی طرف فرار ہوئے تھے۔